سانحات سے بچاؤ سے متعلق سوال و جواب

“فیز-فری”: عام اور ہنگامی حالات کے درمیان حد بندی کو مٹانا

1- “فیز-فری” کیا ہے؟

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آجکل “فیز-فری” کے نظریے کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اس نظریے کا مقصد عام اور ہنگامی حالات کے درمیان حد بندی ختم کرتے ہوئے روزمرہ اشیاء کو ہی ہنگامی حالات میں بھی استعمال کرنا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں، اسی نظریے اور اس سے متعلقہ پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

“فیز-فری” کا تصور حالیہ سالوں میں تیزی کے ساتھ توجہ حاصل کر رہا ہے۔

اس کی ایک مخصوص مثال “رولنگ اسٹاک” کی ہے، جس میں مثال کے طور پر روزمرہ خوراک اور اشیائے ضروریہ کی درکار مقدار سے معمولی زیادہ مقدار خریدی جاتی ہے اور استعمال کرتے وقت ان کا پرانا اسٹاک پہلے ختم کیا جاتا ہے۔ اس طرح ان اشیا کی زائد مقدار ہمیشہ گھر میں موجود رہتی ہے، اور اسے سانحے یا آفت جیسے ہنگامی حالات میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک اور مثال، کوہ پیمائی یا کیمپنگ میں، کھلی جگہ پر استعمال کیا جانے والا ساز و سامان ہے۔ اس طرح کے سامان کو “فیز-فری” سمجھا جاسکتا ہے کیونکہ یہ ایسی جگہوں پر استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں پر بجلی یا گیس دستیاب نہ ہو۔

ایک نجی کمپنی کی جانب سے کیے گئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ جاپان میں لگ بھگ 40 فیصد گھرانوں میں قدرتی آفات کیلئے تیار رہنے کی غرض سے ضروری اشیا کا کوئی ذخیرہ نہیں رکھا گیا ہے۔

یاماناشی یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہادا یاسُونوری روزمرہ اشیاء کی ایسے طریقے سے تیاری کی اہمیت پر زور دیتے ہیں جس کے باعث ان اشیا ءکو سانحات کے دوران بھی استعمال کرنا ممکن ہو۔

یہ معلومات 20 جون 2023 تک کی ہیں۔

2-’’رولنگ اسٹاک‘‘ سے آفات کی تیاری

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہم ’’رولنگ اسٹاک‘‘ کہلانے والے طریقے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

کُماموتو پریفیکچر میں 2016 میں آنے والے زلزلے میں متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی بحال ہونے کیلئے 15 روز تک انتظار کرنا پڑا تھا۔ حکومتِ جاپان کسی بڑی آفت کی تیاری کے لیے شہریوں کو ایک ہفتے کے لیے درکار اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ رکھنے کا مشورہ دیتی ہے۔ لیکن اتنی زیادہ مقدار میں ذخیرہ رکھنا کوئی آسان کام نہیں۔ بعض اشیاء کے استعمال کی مدت علم میں آئے بغیر ہی ختم ہو سکتی ہے۔ ’’رولنگ اسٹاک‘‘ کے ذریعے اس صورتحال سے بچا جا سکتا ہے۔

اس طریقے کے تحت کھانے پینے کے لیے روزمرہ اشیاء کی خریداری کرتے وقت معمول کی درکار مقدار سے ذرا زائد مقدار میں اشیاء خریدی جاتی ہیں۔ میعاد جلد ختم ہونے والی اشیاء پہلے استعمال کی جاتی ہیں اور ان کی جگہ نئی اشیاء فوراً خرید لی جاتی ہیں۔ دوسرے الفاظ میں ’’رولنگ اسٹاک‘‘ طریقے کے تحت خریداری کرنے، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے کا چکر متواتر دہرایا جاتا ہے۔

ذخیرہ کردہ اشیاء کو روزمرہ معمولات میں استعمال کرتے ہوئے اور ان کی جگہ نئی اشیاء خریدتے ہوئے، ضروری اشیاء کا ذخیرہ برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ پانی اور اجناس کے علاوہ، سبزیوں اور پھلوں کا ذخیرہ بھی ہمیشہ رکھنا چاہیے کیونکہ آفات کے دوران حیاتین اور غیرنامیاتی معدنی اجزاء حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ کوئی بڑی آفت آنے کی صورت میں اس قسم کی امداد پہنچنے میں درکار وقت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم،’’رولنگ اسٹاک‘‘، ایک ہفتے تک کھانے پینے کی ضروریات خود پوری کرنے کو یقینی بنانے کا مؤثر طریقہ ہے۔

یہ معلومات 21 جون 2023 تک کی ہیں۔

3- آفات کے لیے اشیاء ذخیرہ کرنے سے متعلق توجہ طلب معاملات

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج اس سلسلے کی تیسری قسط میں ہم آفات کے لیے اشیاء ذخیرہ کرنے سے متعلق توجہ طلب معاملات پر توجہ مرکوز کریں گے۔

2019 میں جب ایک سمندری طوفانِ بادوباراں چیبا پریفیکچر میں آیا تو تیز ہواؤں نے بجلی کے بہت سے کھمبوں کو گرا دیا جس کی وجہ سے 6 لاکھ 40 ہزار گھرانوں میں بجلی منقطع ہو گئی۔ بجلی بحال ہونے تک شہری بجلی کے بغیر ہی گزربسر کرنے پر مجبور تھے۔

تاہم، بعد میں پتہ چلا کہ آفات کی تیاری کے لیے پریفیکچر کی حکومت کی طرف سے بندوبست کیے گئے 250 جنریٹرز میں سے نصف سے زیادہ کو استعمال ہی نہیں کیا گیا۔ یہ جنریٹرز بلدیات کی درخواست پر ہنگامی حالات کے دوران استعمال کے لیے تھے، لیکن مقامی بلدیات ان کی موجودگی سے لاعلم تھیں۔

شِزُواوکا پریفیکچر میں بھی اسی طرح کے ایک معاملے کا پتہ چلا۔ 2022ء میں ریکارڈ بارشوں کا باعث بننے والے ایک حارّی طوفان سے تقریباً 63,000 گھرانوں کو پانی کی فراہمی لگ بھگ دو ہفتوں تک منقطع ہو گئی تھی۔ رہائشیوں کو پانی کی فراہمی کے لیے پانی کے ٹرکوں کا انتظام کیا گیا تھا، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ہنگامی حالات کے لیے پانی کا ایک ٹینک استعمال میں نہیں لایا گیا کیونکہ رہائشیوں کو اس کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔

جیسا کہ مذکورہ حالات میں دیکھا گیا، ہنگامی مقاصد کے لیے مقامی طور پر ذخیرہ کردہ سہولیات اور آلات، لوگوں کو ان کی موجودگی کا علم نہ ہونے کی صورت میں بیکار ہیں۔

یہ معلومات 22 جون 2023 تک کی ہیں۔

4- پناہ گزینوں کی خوراک بننے والا سامان

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ’’فیز- فری‘‘ تصور کے تحت آج کل طرح طرح کی نئی مصنوعات اور سہولیات تیار کی جا رہی ہیں۔ آج ہم منفرد انداز میں اشیائے خورد و نوش کا ذخیرہ رکھنے والے توکُوشیما پریفیکچر کے ایک سیاحتی مرکز کا جائزہ لیں گے۔

ہنگامی حالات کے لیے گوداموں میں جمع کی گئی اشیائے خورد و نوش کو تاریخِ میعاد ختم ہونے کے بعد نئی اشیاء سے بدلنا کافی محنت طلب کام ہے۔ بعض اوقات ایسی اشیاء کو استعمال کیے بغیر تلف کر دیا جاتا ہے۔ لیکن تاریخِ میعاد ختم ہونے سے قبل ان اشیاء کو باقاعدگی سے بدلنے کے باعث نہ صرف ہمیشہ کام میں لایا جا سکتا ہے بلکہ ہنگامی حالات میں بہ آسانی استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

اسی سوچ کے تحت، توکُوشیما پریفیکچر کے ایک مرکز ’’کُورُوکُورُو نارُوتو‘‘ میں ایک منفرد طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ اپریل 2022 سے مقامی سوغاتیں اور تازہ سمندری خوراک پیش کرنے والے اس مرکز نے کئی صارفین کی توجہ حاصل کی ہے۔ یہاں فروخت ہونے والا سامان ہنگامی حالات میں پناہ گزینوں کے لیے خوراک کا کام دے گا۔ ’’فیز-فری‘‘ کا تصور اپنانے والے اس مرکز میں جلد خراب ہونے والی اشیاء کے سوا دیگر اشیائے خورد و نوش کی قصداً زائد مقدار رکھی جاتی ہے۔

خریداری کے اس مرکز میں رکھی گئی اشیائے خورد و نوش سے ایک ہزار کے قریب پناہ گزینوں کی خوراک کی ضروریات تین روز تک پوری کی جا سکتی ہیں۔

یہ معلومات 23 جون 2023 تک کی ہیں۔

5- انخلاء کی جگہ کے طور پر استعمال ہو سکنے والے پُرکشش مرکز کی تیاری

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” کے تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہم سیاحوں کے ایک پُرکشش مرکز کا جائزہ لیں گے جسے کسی آفت یا سانحے کی صورت میں انخلائی مقام کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

توکُوشِیما پرِفیکچر میں ایک سیاحتی مرکز کے چھت والے پارک کو تسُونامی آنے پر انخلاء کے مقام کے طور پر استعمال کرنے کی غرض سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ جاپان کے بحر الکاہل کے ساحل سے پرے نانکائی ٹرف کے ساتھ ایک بڑا زلزلہ آنے کی صورت میں ساحل سے تقریباً 6 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اس مرکز پر پانی کی سطح 3 میٹر تک پہنچ جائے گی۔

اس مرکز کے کاروباری اوقات کار سے قطع نظر، چھت کا حصہ ہفتے کے ساتوں روز 24 گھنٹے لوگوں کے لیے کھلا ہے۔

چھت تک پہنچنے کے لیے گھاس کی ڈھلوان لگائی گئی ہے۔ لوگ عام اوقات میں اس ڈھلوان سے پھسل کر نیچے جانے کا لطف اٹھا سکتے ہیں، لیکن ہنگامی صورت حال میں اسے گاڑیوں کیلئے ایک راستے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس پارک کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو باقاعدہ طور پر راغب کیا جائے کہ وہ تفریحی مقاصد کے لیے یہاں آئیں۔ دلچسپ انداز میں ڈیزائن کیا گیا کھیل کے میدان کا سامان اور مصنوعی اشیاء بھی فوٹو گرافی کے لیے بہترین ہیں۔ مقامی حکام کو امید ہے کہ لوگوں کی اس جگہ سے واقفیت ہوگی اور وہ آگاہ رہیں گے کہ کسی آفت کی صورت میں وہاں انخلاء کر سکتے ہیں۔

پورے جاپان میں مقامی بلدیات اس طرح کے سیاحتی مراکز چلا رہی ہیں۔ یہ مراکز شمال مشرقی جاپان میں 2011 کے زلزلے اور تسُونامی کے بعد انخلاء کے لیے کارآمد پائے گئے، کیونکہ یہاں پارکنگ کی وسیع جگہیں، پانی اور کھانے پینے کا سامان اور بیت الخلا موجود ہیں۔ حکام ان مراکز میں مزید تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کوئی آفت وغیرہ آنے کی صورت میں یہ زیادہ کارآمد ہوں۔

یہ معلومات 26 جون 2023 تک کی ہیں۔

6- ’’فیز-فری‘‘ ہوٹل چلانا

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہم ایک ایسے ہوٹل کا جائزہ لیں گے جسے رہائشی جگہ کے علاوہ دیگر مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

چیبا پرِفیکچر میں واقع یہ ہوٹل اُن لوگوں کیلئے خدمات انجام دیتا ہے جو کاروباری دوروں پر بذریعہ کار اس علاقے میں آتے ہیں۔ لیکن کسی آفت یا سانحے کی صورت میں اس ہوٹل کے کمروں کو پناہ گاہ یا عارضی کلینک کے طور پر استعمال کرنے کی غرض سے متاثرہ علاقوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

مذکورہ کمرے میں بالکل عام کاروباری ہوٹل کے کمرے کی طرح ایک ڈیسک موجود ہے اور ساتھ ہی بنا بنایا غسل خانہ نصب ہے۔ لیکن ان کمروں کو شپنگ کنٹینروں کے سائز کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور ٹریلر گھروں کی طرح ان کے نچلے حصے میں ٹائر لگے ہوئے ہیں۔ انہیں ٹرک کے ذریعے بہ آسانی کہیں بھی کھینچ کر لے جایا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ہوٹل کی منتظم کمپنی جوڑے یا علیحدہ کیے جاسکنے والے کنٹینر ماڈیولز بناتی تھی اور ان کنٹینروں کو استعمال کر کے اسٹوریج روم کی خدمات کی فراہمی کا کام کرتی تھی۔

2011ء کے زلزلے اور تسُونامی کے سانحے کے بعد، اس ہوٹل کے منتظم کو انخلاء کرنے والوں کیلئے پناہ گاہوں میں پرائیویسی یعنی تخلیہ کی شدید کمی کا احساس ہوا۔ اس منتظم نے انخلاء کرنے والوں کیلئے کنٹینر یونٹ استعمال کر کے عارضی رہائش گاہیں کھولیں۔ اسی کے سبب یہ کمپنی ہوٹل کے کاروبار میں داخل ہوئی۔

یہ کمپنی اب جاپان بھر میں 60 مقامات پر شپنگ کنٹینر ہوٹل چلا رہی ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران اس کمپنی نے مقامی حکومتوں کو بطور پی سی آر ٹیسٹنگ مراکز یا طبّی عملے کیلئے دورانِ کام وقفے کے کمرے کے طور پر استعمال کیلئے کنٹینر ہوٹل کرائے پر دیے تھے۔ اس کمپنی نے کسی آفت یا سانحے کی صورت میں یہ کنٹینر یونٹ ملک بھر میں 108 مقامی حکومتوں کو ترجیحی بنیاد پر کرائے پر دینے کیلئے اُن کے ساتھ معاہدے کر رکھے ہیں۔

یہ معلومات 27 جون 2023 تک کی ہیں۔

7- ’’فیز۔فری‘‘ ہنگامی حالات میں کارآمد اشیاء

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہم ہنگامی حالات میں بھی کارآمد ثابت ہونے والی،’’فیز۔فری‘‘ سوچ کے تحت تیار کی گئی اشیاء کا جائزہ لیں گے۔

حالیہ دنوں میں ایسی کئی ’’فیز۔فری‘‘ مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں۔

مثال کے طور کثیر المقاصد کاغذی کپ پر مقدار ناپنے کے لیے پیمانہ پرنٹ کیا گیا ہے۔ پناہ گاہوں میں ادویات کی مقررہ مقدار ناپنے کے لیے یہ کپ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے مائیں بھی اس کی مدد سے بچوں کا فارمولا ملک تیار کر سکتی ہیں۔

بال پوائنٹ پین کا شمار بھی ایسی اشیاء میں ہوتا ہے، جس کے ری فل میں سیاہی پریشر سے بھری ہوتی ہے۔ اس پین سے اوپر کے رخ اور گیلے کاغذ پر بھی لکھا جا سکتا ہے۔

اسی طرح پُشت پر لادے جانے والے بیک پیک کے شولڈر بیلٹ کے بَکل کے ساتھ سیٹی منسلک ہوتی ہے۔ ہنگامی حالات میں اس سیٹی کی بلند آواز دور دور تک سنی جا سکتی ہے۔

چیزیں لپیٹنے کے لیے فُوروشِکی نامی رومال بھی ہنگامی حالات میں انتہائی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔ اس چوکور رومال میں قیمتی اشیاء لپیٹ کر کمر کے گرد باندھا جا سکتا ہے۔ فضاء میں گرد و غبار ہونے کی صورت میں اس رومال سے سر اور چہرہ ڈھانپا جا سکتا ہے اور اس رومال کے ذریعے بچّے کو گود میں اٹھانے یا فرش ٹھنڈا ہونے کی صورت میں چادر کی طرح نیچے بچھانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس رومال کو ہمہ وقت ساتھ رکھنا بہتر ہو گا کیونکہ نہ تو یہ بھاری ہوتا ہے اور نہ ہی زیادہ جگہ گھیرتا ہے۔

ان اشیاء کو سانحے یا آفت کے وقت تک سنبھال کر نہیں رکھ چھوڑنا چاہیے۔ انہیں روزمرہ استعمال کی صورت میں سانحہ رونما ہونے پر بھی آسانی سے فوراً استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ معلومات 28 جون 2023 تک کی ہیں۔

8- اسکولوں میں ’فیز فری‘ کلاسیں

این ایچ کے، قدرتی سانحات سے بچاؤ کے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ آج کل “فیز-فری” تصور کے تحت نئی مصنوعات اور سہولیات کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ہم “فیز-فری” تصور کی بنیاد پر بچوں کے لیے کلاسوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔

جاپان میں کچھ اسکول اپنی کلاسوں میں “فیز فری” کا تصور متعارف کروا رہے ہیں۔ ان میں سے ایک مغربی پرِفیکچر توکُوشیما کے نارُوتو شہر کا ایک پرائمری اسکول ہے۔ اسکول میں بچے اپنی جسمانی تعلیم کی کلاس میں سرخ گیندوں سے بچتے ہوئے جو وہاں رکاوٹوں کے طور پر رکھی جاتی ہیں، بیلنس بیم یعنی لمبی بَلّی پر چلنے کی مشق کرتے ہیں۔ استاد نے بچوں سے پوچھا کہ جب وہ زلزلے میں گر جانے والی کسی خطرناک چیز پر قدم رکھیں گے تو کیا ہوگا؟ ایک طالبعلم نے جواب دیا، “اس طرح کی چیز سے میرا پاؤں کٹ جائے گا اور خون بہے گا”۔ ایک اور نے کہا، “اس سے مجھے تکلیف ہو سکتی ہے”۔ یہ مشق بچوں کو سکھاتی ہے کہ قدرتی آفت آنے کی صورت میں انہیں کس قسم کا اقدام کرنا چاہیے۔

ریاضی کی ایک کلاس میں، بچوں نے تسُونامی کی رفتار کا موازنہ دوڑتے ہوئے شُتر مرغ اور زرافہ سے کیا۔ طالب علموں نے حساب سے سیکھا کہ تسُونامی 10 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتی ہے، یعنی اسے 50 میٹر کا سفر کرنے میں 5 سیکنڈ لگتے ہیں۔ بچوں نے دیکھا کہ تسُونامی آنے کے بعد انخلاء شروع کرنے میں بہت دیر ہو جائے گی، کیونکہ انہیں جسمانی تعلیم کی کلاسوں کی وجہ سے معلوم تھا کہ 50 میٹر دوڑنے کے لیے انہیں کتنے سیکنڈ کی ضرورت ہے۔ اس طرح وہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ تسُونامی کتنی تیزی سے سفر کرتی ہے۔

نارُوتو شہر کے تمام کنڈرگارٹنز، ایلیمنٹری اور جونیئر ہائی اسکولوں نے اپنے نصاب میں “فیز فری” کے تصور کو شامل کیا ہے۔

یہ معلومات 29 جون 2023 تک کی ہیں۔