سانحات سے بچاؤ سے متعلق سوال و جواب

شہری علاقوں میں سیلاب سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

1- دریاؤں سے فوراً دور چلے جائیے!

بڑی قدرتی آفت آنے کی صورت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ سیلاب کے خطرے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر ایک بار پھر نظر دوڑائی جا رہی ہے، کیونکہ جاپان میں موسم برسات کا آغاز ہو رہا ہے۔ کنکریٹ سے بنی عمارات اور پکی سڑکوں کی وجہ سے شہری علاقے بارانی پانی کی بڑی مقدار جذب کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ ایک گھنٹے میں 50 ملی میٹر بارش ہونے کی صورت میں نکاسئ آب کا نظام ناکافی ثابت ہو سکتا ہے اور سیلاب آ سکتا ہے۔ آج سے شروع ہونے والے ہمارے اس نئے سلسلے میں شہری علاقوں میں سیلاب سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اور طریقوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

شہروں سے گزرنے والے دریاؤں کی چوڑائی کم ہوتی ہے اور ان کی تہہ میں اکثر کنکریٹ بھی بچھایا گیا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے بارش ہونے کی صورت میں دریا کی سطح تیزی سے بلند ہو جاتی ہے۔

جولائی 2008 میں کوبے شہر سے گزرنے والے ایک دریا کی سطح محض 10 منٹ میں 130 سینٹی میٹر بلند ہو گئی تھی، جس کے باعث دریا کے کنارے کھیلنے والے 3 بچوں سمیت 5 افراد دریا کے تیز بہاؤ کی لپیٹ میں آ کر موت کے منہ میں جا پہنچے تھے۔ 50 ملی میٹر فی گھنٹہ سے زائد ہونے والی موسلا دھار بارش چند گھنٹے تک برسنے کے نتیجے میں دریاؤں کا پانی کناروں سے باہر آنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کا پانی دریا میں داخل ہونے سے نشیبی علاقوں میں زیادہ بارش نہ ہونے کی صورت میں بھی ان علاقوں سے گزرنے والے دریاؤں کی سطح اچانک بلند ہو سکتی ہے۔ لہٰذا ایسی صورتحال میں احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے چھوٹے دریاؤں یا ندی نالوں سے فوراً دور ہٹ جائیے۔

یہ معلومات 15 جون 2022 تک کی ہیں۔

2- نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو جانے اور مین ہولز سے خبردار رہیے

این ایچ کے، قدرتی سانحات رونما ہونے کی صورت میں کیے جانے والے بچاؤ کے اقدامات سے متعلق سامعین کے سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہم شہری علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ آج ہم ارد گرد کے مقابلے میں نشیب میں واقع علاقوں کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

جب بارش کی مقدار نکاسی کی گنجائش سے بڑھ جاتی ہے تو پانی کے دباؤ سے نکاسی کے پائپوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا پھر مین ہولز کے ڈھکن کھل سکتے ہیں۔ گٹروں میں جانے والے پانی کی مقدار بھی بڑھ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ارد گرد کے مقابلے میں نشیب میں واقع علاقوں میں یا تنگ سڑکوں پر پانی جمع ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ پانی کسی دریا کے دھارے کی مانند بہاؤ کی صورت اختیار کر سکتا ہے، جس میں کوئی بھی شخص بہہ سکتا ہے۔ آپ کو جمع شدہ پانی سے گزرنے سے ممکنہ حد تک بچنا چاہیے۔ اور اگر اس سے گزرے بناء کوئی چارہ نہ ہو تو دو یا زائد افراد کے گروپ کی صورت میں حرکت کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ یہ بھی ضرورئ ہے کہ آپ چھتری یا چھڑی کی مدد سے پانی کے نیچے کی زمین ٹٹولتے ہوئے آہستہ آہستہ چلیں۔

اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ بعض شہری علاقوں میں پہاڑوں کو کاٹ کر رہائشی علاقے بنائے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ بھی موجود ہوتا ہے۔ چنانچہ ہم تجویز کریں گے کہ آپ اپنے علاقے کے خطرے کے نقشوں کی پیشگی جانچ کرلیں۔

یہ معلومات 16 جون 2022 تک کی ہیں۔

3- زمین سے اوپر رہیے!

این ایچ کے بڑی قدرتی آفت آنے کی صورت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں شہری علاقوں میں سیلاب آنے کی صورت میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور محفوظ رہنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ آج کا اہم مشورہ یہ ہے کہ تہ خانے یا زیر زمین مقام پر موجود ہونے کی صورت میں سطحِ زمین کے اوپر آ جائیے۔

موسلا دھار بارشوں کی صورت میں تہ خانوں یا زیر زمین خریداری مراکز یا گاڑیوں وغیرہ کی پارکنگ کے لیے بنائے گئے مقامات پر پلک جھپکتے میں بڑی مقدار میں پانی داخل ہو سکتا ہے۔ زیر زمین موجود ہونے کی صورت میں زمین کے اوپر کی صورتحال کا اکثر اندازہ نہیں ہو پاتا۔ اس کا مطلب ہے کہ شدید بارش ہونے یا سیلاب آنے کی صورت میں امکان ہے کہ آپ بروقت باہر نہ نکل سکیں۔ زیر زمین مقامات میں پانی داخل ہونا شروع ہو جائے تو پانی کے بہاؤ کے مخالف سیڑھیاں اوپر چڑھنا انتہائی دشوار گزار ہو سکتا ہے۔ سیلاب آنے سے بجلی کی فراہمی منقطع ہو سکتی ہے اور لفٹ چلنا بند ہو سکتی ہے۔ بجلی بند ہونے کے باعث تاریکی طاری ہونے سے افراتفری بھی مچ سکتی ہے۔

مثال کے طور پر تہ خانے سے باہر نکلنے والے دروازے کے سامنے 50 سینٹی میٹر گہرا پانی جمع ہونے کی صورت میں دروازے پر پانی کا مجموعی دباؤ 100 کلوگرام تک پہنچ سکتا ہے۔ باہر 10 سینٹی میٹر کے قریب پانی ہونے کی صورت میں بھی بچوں اور معمر افراد کے لیے دروازہ کھولنا کافی مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ 30 سینٹی میٹر کے لگ بھگ گہرا پانی باہر کھڑا ہونے پر بالغ افراد کے لیے بھی دروازہ کھولنا مشکل ہوتا ہے۔

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ شدید بارشوں کی صورت میں تہ خانوں اور زیر زمین واقع مقامات سے باہر آ جائیے۔ ناگزیر حالات میں زیر زمین موجود رہنے کی صورت میں، موسم کی تازہ ترین صورتحال اور مقامی حکومت سے جاری ہونے والے خطرے کے انتباہ سے باخبر رہیے اور سیلاب آنے کا خطرہ لاحق ہونے پر سطحِ زمین کے اوپر آ جائیے۔

یہ معلومات 17 جون 2022 تک کی ہیں۔