روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

کوہِ فُوجی پر کوہ پیمائی کی احتیاطی تدابیر

1- کوہ پیمائی کا موسم اور راستے

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ ہمارے اِس سلسلے میں یہ آگاہی فراہم کی جائے گی کہ کوہِ فُوجی پر کوہ پیمائی سے قبل آپ کو کیا کچھ معلوم ہونا چاہیے۔

کوہِ فُوجی جو 3776 میٹر بلند ہے، جاپان کی بلند ترین چوٹی ہے۔ اِسے یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا ہے۔ اِس پہاڑ کی چوٹی تک جانے کے لئے چار راستے ہیں۔ یاماناشی پریفیکچر کی جانب سے راستہ ہر سال یکم جولائی سے کوہ پیماؤں کے لیے کھول دیا جاتا ہے، جبکہ شِزُواوکا پریفیکچر میں واقع باقی تین راستے 10 جولائی سے کھولے جاتے ہیں۔ یہ تمام راستے 10 ستمبر کو بند کر دیے جاتے ہیں۔

وزارتِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ موسمِ گرما میں اس پہاڑ نے مجموعی طور پر 2 لاکھ 21 ہزار کوہ پیماؤں کو اپنی جانب راغب کیا۔ یہ تعداد بحالی کے بعد عالمی وباء سے قبل یعنی سنہ 2019ء کے تقریباً مساوی ہے۔ لیکن پہاڑی راستوں پر بِھیڑ اور کوہ پیماؤں کے نامناسب روّیے نے مقامی حکام کو نئے قواعد متعارف کروانے پر مجبور کیا ہے۔ ان میں آن لائن ریزرویشن سسٹم اور کوہ پیماؤں سے فیس کی وصولی شامل ہیں۔

اگلی قسط سے ہم چاروں راستوں سے کوہ پیمائی کرنے والوں کے لیے اہم معلومات فراہم کریں گے۔

یہ معلومات 27 جون 2024ء تک کی ہیں۔

2- نئے ضوابط

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جوابات دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج اس قسط میں، ہم اُن نئے ضوابط پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو یاماناشی پریفیکچر کی جانب کے یوشِیدا ٹریل نامی راستے پر متعارف کروائے جائیں گے۔

2023ء میں موسمِ گرما کے کوہِ پیمائی کے موسم کے دوران تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار کوہ پیماؤں نے یوشِیدا نامی یہ راستہ اختیار کیا تھا۔ مذکورہ تعداد پہاڑ پر جانے والے کوہ پیماؤں کی کُل تعداد کا تقریباً 60 فیصد ہے۔

یاماناشی پریفیکچر نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے اس کوہ پیمائی موسم میں یوشِیدا راستے پر نئے ضوابط متعارف کروائے ہیں۔ کوہ پیماؤں کی یومیہ تعداد کو 4 ہزار تک محدود کرنے کے لیے 2 ہزار 3 سو میٹر کی بلندی پر واقع پانچویں اسٹیشن پر ایک گیٹ نصب کیا گیا ہے۔ یہ گیٹ شام 4 بجے سے صبح 3 بجے کے درمیان بند رہتا ہے۔

یوشِیدا راستے پر سفر کرنے والے کوہ پیماؤں کو 2 ہزار ین یا تقریباً 13 ڈالر فی کس فیس ادا کرنی ہو گی۔ وہ بلارکاوٹ چوٹی تک جانے سے پہلے یہ فیس گیٹ پر یا پیشگی طور پر آن لائن ادا کر سکتے ہیں۔

یوشِیدا راستے کے لیے ایک نیا ریزرویشن سسٹم بھی متعارف کروایا گیا ہے۔ مزید تفصیلات اگلی قسط میں دی جائیں گی۔

یہ معلومات 28 جون 2024ء تک کی ہیں۔

3- نیا بکنگ نظام

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج اِس قسط میں، ہم یاماناشی پریفیکچر کے یوشِیدا ٹریل نامی راستے پر متعارف کروائے گئے بکنگ کے نئے نظام پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

یاماناشی پریفیکچر نے کوہ پیماؤں کی تعداد پر پابندی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اُلجھن سے بچنے کی غرض سے یوشِیدا راستے کے لیے بکنگ کا نیا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

آپ کوہِ فُوجی پر کوہ پیمائی کے لیے باضابطہ ویب سائٹ پر آن لائن بکنگ کر سکتے ہیں۔ آپ کو پہاڑی قیام گاہ میں رات گزارنے یا دن کا سفر کرنے کے درمیان انتخاب کرنا ہوگا، اور پہاڑ پر چڑھنے کی تاریخ کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس کے بعد آپ کو اپنے گروپ میں شامل کوہ پیماؤں کی تعداد، اپنا نام اور فون نمبر فراہم کرنا ہوگا۔ آپ راہ گزاری کیلئے 2,000 ین، یا تقریباً 12.7 ڈالر فی فرد فیس کی ادائیگی کر کے بکنگ مکمل کر سکتے ہیں۔ آپ 1,000 ین، یا تقریباً 6.3 ڈالر کے رضاکارانہ عطیے سمیت 3,000 ین، یا تقریباً 19 ڈالر فی شخص ادا کرنے کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔

اس عمل کو مکمل کرنے کے بعد، آپ کو ایک QR کوڈ ملے گا جس سے آپ گیٹ کے قریب کلائی کی پٹّیاں وصول کر سکیں گے۔

بکنگ کا نظام جاپانی، انگریزی اور چینی زبان میں دستیاب ہے۔ آپ اپنی کوہ پیمائی کی تاریخ سے ایک روز پہلے تک بکنگ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

براہِ کرم نوٹ کرلیں کہ اگر آپ رات گزارنا چاہتے ہیں تو آپ کو پہاڑی قیام گاہ میں علیحدہ بکنگ کروانے کی ضرورت ہے۔

یہ بکنگ لازمی تو نہیں ہے، لیکن اِس سے آپ کو اُس روز کوہ پیمائی کے راستے پر سفر محفوظ بنانے میں مدد ملے گی جس دن کا آپ انتخاب کریں گے اور طریقۂ کار مکمل کرنے کی رفتار بڑھے گی۔ یاماناشی پریفیکچر کوہ پیماؤں کی یومیہ تعداد 4,000 تک محدود کر رہا ہے۔

یہ معلومات یکم جولائی 2024ء تک کی ہیں۔

4- شِزُواوکا سے کوہ پیمائی کے راستوں کیلیے نئے اقدامات

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج کی قسط میں، شِزُواوکا پریفیکچر سے پہاڑ کی چوٹی پر جانے والے راستے پر لاگو کردہ نئے ضوابط پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

شِزُواوکا پریفیکچر کی جانب سے کوہ پیمائی کے لیے تین راستے، سُباشِیری، گوتیمبا اور فُوجی نومِیا ہیں۔

کوہ پیمائی کے رواں موسم سے شِزُواوکا پریفیکچر نے کوہ پیماؤں سے اپنے ذاتی کوائف بلدیاتی ویب سائٹ پر آزمائشی بنیادوں پر پیشگی درج کرنے کی درخواست کی ہے۔ کوہ پیماؤں کو کوہ پیمائی کے اوقات وغیرہ اور پہاڑ پر قیام سے متعلق معلومات کا اندراج کروانے سمیت کوہ پیمانی کے آداب سے متعلق ایک ویڈیو بھی دیکھنی ہو گی۔

اندراج کا عمل مکمل کروانے کے بعد کیو آر کوڈ جاری کیا جائے گا، جو راستے کے نقطۂ آغاز پر دیے جانے والے کلائی کی پٹّی کے لیے استعمال ہو گا۔ پریفیکچر کی انتظامیہ پہاڑ پر قیام کے لیے بکنگ نہ کروانے والے کوہ پیماؤں کو شام چار بجے کے بعد راستے پر جانے سے گریز کرنے کی درخواست بھی کر رہی ہے۔

کوہ پیمائی کا پیشگی اندراج شِزُواوکا بلدیہ کی ویب سائٹ کے ذریعے کروایا جا سکتا ہے۔ استعمال کنندگان اپنے کوائف کا اندراج اب انگریزی، چینی یا تھائی زبانوں میں کروا سکتے ہیں۔ پریفیکچر کی حکومت کوریائی اور ویتنامی سمیت دیگر زبانوں میں بھی اندراج کروانے کی سہولت مہیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

کوہ پیمائی سے قبل اندراج نہ کروانے والے افراد راستے کے نقطۂ آغاز پر مطلوبہ کاروائی مکمل کرتے ہوئے کوہ پیمائی کر سکتے ہیں۔

یہ معلومات 2 جولائی 2024 تک کی ہیں۔

5- ’بلٹ کلائمبنگ‘ یا آرام کیے بغیر برق رفتاری سے کوہ پیمائی

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج کی قسط میں ’’بلٹ کلائمبنگ‘‘ کہلانے والے معاملے یعنی کسی قیام گاہ میں آرام کیے بغیر رات بھر کوہ پیمائی پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

حکام کی جانب سے نئے ضوابط لاگو کرنے کی وجوہات میں دیگر کے علاوہ نامناسب رویہ اختیار کرنے والے کوہ پیماؤں کی بڑھتی ہوئی تعداد شامل ہے۔ ان میں سے بعض لوگ ’’بلٹ کلائمبنگ‘‘ کے نام سے موسوم کوہ پیمائی میں آرام کے لیے وقفہ کیے بغیر رات بھر میں پہاڑ سَر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو ایک خطرناک عمل سمجھا جاتا ہے۔ گولی کی رفتار سے پہاڑ پر چڑھنے والے کوہ پیما، پہاڑ کی چوٹی سے طلوعِ آفتاب کا نظارہ کرنے کے لیے رات کو کسی پہاڑی قیام گاہ پر قیام کیے بغیر سیدھا چوٹی تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ لیکن اِن میں سے بعض کو کوہ پیمائی کا نہ تو زیادہ تجربہ ہوتا ہے اور نہ ہی ان کے پاس کوہ پیمائی کے لیے تسلّی بخش ساز و سامان ہوتا ہے۔ انہیں اکثر ارتفاعی مرض یعنی بلندی کے باعث ہونے والی بیماری یا پھر ہائپوتھرمیا یعنی ان کا جسمانی درجۂ حرارت معمول سے کم ہو جاتا ہے۔ کوہ پیمائی کے گزشتہ موسم کے دوران ایسی علامات کا شکار کئی کوہ پیماؤں کی جان بچائی گئی۔ بعض کوہ پیما راستے میں خیمہ نصب کر کے رات گزارتے ہیں، جو نہ صرف منع ہے، بلکہ اس طرح راستے میں خیمہ لگانے سے دوسروں کو گزرنے میں تکلیف ہوتی ہے۔ ایک مقامی گائیڈ کے مطابق قیام گاہ میں آرام کیے بغیر کوہ پیمائی کرنے والوں میں کئی غیرملکی سیاح بھی ہوتے ہیں۔

ان حالات سے نبٹنے کے لیے حکام نے یاماناشی پریفیکچر کے یوشیدا راستے پر واقع داخلی گیٹ کو شام چار بجے سے اگلے روز صبح سویرے تین بجے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شِزُواوکا پریفیکچر سے شام چار بجے کے بعد کوہ پیمائی شروع کرنے والے کوہ پیماؤں سے حکام پہاڑ پر واقع قیام گاہ میں بکنگ کروانے یا نہ کروانے کے بارے میں دریافت کریں گے اور بکنگ نہ کروانے والوں سے کوہ پیمائی سے گریز کرنے کا کہا جائے گا۔

یہ معلومات 3 جولائی 2024 تک کی ہیں۔

6- پُرہجوم راستوں سے گریز

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج کی اس قسط میں ہم پُرہجوم راستوں سے گریز کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

کوہِ فُوجی کے کوہ پیمائی راستوں پر بہت زیادہ بِھیڑ ہوتی ہے کیونکہ یہ راستے جولائی اور ستمبر کے مہینوں کے دوران، سال میں صرف دو ماہ کے لیے کھلتے ہیں۔ کوہِ فُوجی کوہ پیمائی کی باضابطہ ویب سائٹ کے مطابق، اِس کی چوٹی کے قریب کے راستوں پر خاص طور پر اختتامِ ہفتہ اور اگست کے وسط میں موسمِ گرما کی تعطیلات کے دوران، صبح 3 بجے سے طلوعِ آفتاب تک کوہ پیماؤں کا ہجوم رہتا ہے۔ بِھیڑ اس حد تک زیادہ ہو سکتی ہے کہ کوہ پیماؤں کو حرکت کرنے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اندھیرے کے وقت راستوں پر بھیڑ کے باعث پتھر لڑھک کر نیچے موجود کوہ پیماؤں پر گرنے کا امکان ہوتا ہے۔ زیادہ ہجوم کے باعث گرتی چٹانوں سے خود کو بچانا بھی دشوار ہوتا ہے جو بہت خطرناک ہے۔

مذکورہ ویب سائٹ کوہ پیماؤں کو اختتامِ ہفتہ کے بجائے دیگر دنوں کے انتخاب اور مصروف اوقات میں کوہ پیمائی سے گریز کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق کوہ پیما، صرف چوٹی سے ہی نہیں بلکہ راستے سے بھی طلوعِ آفتاب کا نظارہ کر سکتے ہیں۔

کوہ پیماؤں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اُن راستوں پر بھیڑ کے حوالے سے پیشگوئی اور مختلف ایسے مقامات پر ہجوم وغیرہ کی صورتحال سے آگاہی کے لیے ویب سائٹ سے مدد لیں جہاں عموماً زیادہ لوگ ہوتے ہیں۔ یہ ویب سائٹ طلوعِ آفتاب کا منظر دیکھنے کے مقامات کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتی ہے۔

یہ معلومات 4 جولائی 2024ء تک کی ہیں۔

7- ضروری ساز و سامان

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ آج کی اس قسط میں، ہم کوہ پیمائی کے لیے درکار ضروری ساز و سامان وغیرہ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

چونکہ کوہِ فُوجی 3 ہزار میٹر سے زیادہ بلند ہے، اس لیے وہاں کا موسم تیزی سے تبدیل ہوتا ہے۔ کوہ پیماؤں کو مختلف ممکنہ خطرات کا ادراک ہونا چاہیے۔ کوہِ فُوجی کوہ پیمائی کی باضابطہ ویب سائٹ پر جاپانی، انگریزی، چینی اور کوریائی زبانوں میں کوہ پیمائی کے لیے درکار، مناسب ساز و سامان وغیرہ کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔

طلوعِ آفتاب سے پہلے اِس کی چوٹی پر درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے جا سکتا ہے جس کے باعث شدید سردی کا مقابلہ کر سکنے والی آرکٹک ٹوپیوں اور دستانوں سمیت سرمائی لباس اشد ضروری ہے۔ بارش کے دوران کوہ پیمائی کے لیے مختلف قسم کا ساز و سامان وغیرہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

مٹّی اور بجری وغیرہ کو جُوتوں کے اندر جانے سے روکنے کے لیے ہائی کٹ ٹریکنگ شُوز بہتر ثابت ہوتے ہیں۔ عام اسنیکرز اور سینڈل مناسب نہیں۔

آلٹی چیوڈ سِکنس یعنی بلندی کے باعث طبعیت بگڑنے سے بچنے کے لیے کثرت سے پانی پینا ضروری ہے۔ کوہِ فُوجی پر کوئی واٹر اسٹیشن یا نل کا پانی موجود نہیں۔ آپ کو کم از کم 1 سے 2 لیٹر پینے کے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ حسبِ ضرورت پانی اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں اور پہاڑی لاجز پر مزید پانی بھی خرید سکتے ہیں۔

مذکورہ ویب سائٹ کوہِ فُوجی پر کوہ پیمائی کرنے والوں کو یہ مشورہ بھی دیتی ہے کہ وہ اس آتشفشاں پہاڑ کے غیر متوقع طور پر پھٹنے کی صورت میں اپنے بچاؤ کے لیے ہیلمٹ بھی ساتھ رکھیں۔ نیچے اُترنے کے راستوں پر دُھول اور گرد و غبار وغیرہ سے بچنے کے لیے ڈسٹ ماسک اور حفاظتی چشمے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں۔

ویب سائٹ پر کوہ پیماؤں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پاس ہیڈ لیمپ ضرور رکھیں، کیونکہ راستوں پر بِھیڑ کے سبب یا صحت کے پیش نظر اندھیرے میں پہاڑ سے اُترنا پڑ سکتا ہے۔

یہ معلومات 5 جولائی 2024ء تک کی ہیں۔

8- صحت کے مسائل

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان کے بلند ترین پہاڑ کوہِ فُوجی کی چوٹی ہر سال بڑی تعداد میں کوہ پیماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اِس پہاڑ کے راستوں میں بِھیڑ اور کچھ کوہ پیماؤں کے غیر مناسب رویّے باعثِ تشویش ثابت ہو رہے ہیں۔ حکام نے اِن مسائل سے نبٹنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں، جن میں کوہ پیماؤں کے لیے نئے قواعد متعارف کروانا شامل ہے۔ اس قسط میں ہم صحت کے مسائل پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو خاص احتیاط کے متقاضی ہوتے ہیں۔

آپ کو اچھی طرح معلوم ہونا چاہیے کہ کوہ فُوجی پر کوہ پیمائی آسان نہیں ہے۔ بہت سے لوگ بیماری کی وجہ سے اپنی کوہ پیمائی ترک کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ کوہ پیمائی سے پہلے صحت کے ممکنہ مسائل کے بارے میں کافی معلومات حاصل کریں۔

کوہ فُوجی پر کوہ پیمائی کرنے والوں میں سب سے زیادہ عام بیماری اونچائی کی بیماری ہے، جو خون میں آکسیجن کی مقدار میں کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ متاثرہ افراد میں سر درد، چکّر آنا اور متلی جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔ اس کے باوجود کوہ پیمائی جاری رکھنے کی صورت میں علامات مزید خراب ہو جائیں گی۔ کوہِ فوجی پر کوہ پیمائی سے متعلقہ سرکاری ویب سائٹ کوہ پیماؤں کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ پانچویں اسٹیشن کے ارد گرد ایک یا دو گھنٹے آرام کریں تاکہ اُن کا جسم اونچائی کا عادی ہو سکے۔ یہ ویب سائٹ نسبتاً سُست رفتار سے چلنے، وقتاً فوقتاً پانی پیتے رہنے اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد باقاعدگی سے وقفے لینے کا مشورہ بھی دیتی ہے۔

ہائپوتھرمیا ایک اور عام بیماری ہے۔ اِس کی مخصوص علامات میں پورے جسم کا کانپنا، سردی لگنا اور غنودگی محسوس کرنا ہے۔ اگر حالت بگڑ جائے تو متاثرہ شخص کوما میں جا سکتا ہے اور بدترین صورت حال میں بالآخر دل اور پھیپھڑے کام کرنا بند کر سکتے ہیں۔ ہائپوتھرمیا سے بچنے کے لیے، آپ کو گرم کپڑے پہننے اور زیادہ کیلوریز والی غذائیں جیسے چاکلیٹ کے ساتھ ساتھ گرم مشروبات کا کثرت سے استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اگر آپ خود کو اپنے تئیں چلنے سے قاصر پائیں، تو جلد از جلد مدد کے لیے کال کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ آپ پولیس کو 110 پر اور ریسکیورز کو 119 پر کال کر سکتے ہیں۔ مدد کے لیے کال کرنے کے لیے آپ پہاڑی لاجز سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

یہ معلومات 8 جولائی 2024ء تک کی ہیں۔