روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

خون چُوسنے والے طفیلی حشرات سے انفیکشن

1- حیاتیات

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں درختوں، جھاڑیوں اور کھیتوں میں موجود خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفیکشن کی علامات میں بخار یا اسہال ہونا شامل ہو سکتا ہے جو شدید صورتوں میں مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہمارے اس نئے سلسلے میں قابلِ توجہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر بات کی جا رہی ہے۔ اس پہلے حصے میں خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کی حیاتیات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یہ حشرات موسمِ بہار سے خزاں تک متحرک ہوتے ہیں۔ چونکہ اس موسم میں بہت سے لوگ جنگلی سبزیاں اکٹھا کرنے یا پہاڑوں پر چڑھنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، اس لیے ان حشرات کے کاٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان حشرات کی حیاتیات پر مہارت رکھنے والے ایک محقّق کا کہنا ہے کہ یہ کیڑے عام طور پر پتّوں کے نیچے چھپے رہتے ہیں اور جانوروں کے گزرنے کا انتظار کرتے ہیں۔

ماضی میں یہ حشرات پہاڑوں میں سؤر اور ہرن جیسے جنگلی جانوروں کو کاٹ کر خون چُوسنے کے حوالے سے جانے جاتے تھے، لیکن حالیہ برسوں میں پالتو کتّوں یا بِلّیوں کے ساتھ ساتھ انسانوں کا خون چُوسنے کے بڑھتے ہوئے واقعات دیکھے گئے ہیں۔ محقّق نے خبردار کیا ہے کہ ان حشرات کی آماجگاہوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ جنگلی جانور رہائشی علاقوں میں پہلے کی نسبت زیادہ کثرت سے نمودار ہو رہے ہیں۔

یہ معلومات 23 اپریل 2024ء تک کی ہیں۔

2- طفیلی حشرات کاٹ لیں تو کیا کرنا چاہیے؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ درختوں، جھاڑیوں اور کھیتوں میں موجود خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفیکشن کی علامات میں بخار یا اسہال ہونا شامل ہو سکتا ہے جو شدید صورتوں میں مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہمارے رواں سلسلے میں قابل توجہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر بات کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے کے دوسرے حصے میں ایسے حشرات کے کاٹنے کے بعد اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یہ حشرات انسانوں یا دوسرے جانوروں کے جسم سے چِپک جاتے ہیں اور کئی گھنٹوں تک خون چُوستے رہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ متاثرین کو اکثر احساس نہیں ہوتا کہ انہیں کاٹا گیا ہے۔

کسی کیڑے سے کاٹے جانے کا پتہ چلنے کی صورت میں فوری طور پر ماہرِ امراض جِلد کے پاس یا ہسپتال جانا چاہیے تاکہ مذکورہ کیڑے کو مناسب انداز میں جسم سے الگ کیا جائے، زخم کو جراثیم سے پاک کیا جائے یا کوئی اور ضروری طبی امداد فراہم کی جائے۔ ایسے کیڑے کو کھینچ کر نکالنے کی کوشش نہ کی جائے، کیونکہ ایسا کرنے پر کیڑے کا کچھ حصہ آپ کی جِلد کے اندر رہ سکتا ہے اور ناسُور بن سکتا ہے۔

علاج معالجے کے بعد چند ہفتوں تک جسمانی حالت میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی پر نظر رکھنی چاہیے۔ بخار سمیت کوئی بھی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں ہسپتال میں معائنہ کروانا چاہیے۔

یہ معلومات 24 اپریل 2024ء تک کی ہیں۔

3- ایس ایف ٹی ایس

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں درختوں، جھاڑیوں اور کھیتوں میں موجود خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفیکشن کی علامات میں بخار یا اسہال ہونا شامل ہو سکتا ہے جو شدید صورتوں میں مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہمارے اس نئے سلسلے میں قابلِ توجہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر بات کی جا رہی ہے۔ آج کی اس تیسری قسط میں خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے منتقل ہونے والی ایک متعدی بیماری کا جائزہ لیں گے۔

خون چُوسنے والے طفیلی حشرات سے بہت سی متعدی بیماریاں پھیلتی ہیں۔ لیکن اُن میں سے، ایس ایف ٹی ایس، یعنی تھرمبوسائیٹوپینیا سنڈروم کے ساتھ تیز بخار، شدید تشویش کا سبب بن رہا ہے۔ اِس مرض میں بخار، کھانسی، قے آنے اور اسہال جیسی علامات پیدا ہوتی ہیں۔ سنگین صورتوں میں یہ خون رِسنے کا سبب بن سکتا ہے جو بند نہیں ہوتا، جس سے موت واقع ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کا کوئی مؤثر علاج نہیں ہے اور اس سے ہونے والی اموات کی شرح 10 سے 30 فیصد تک بتائی جاتی ہے۔ قومی ادارۂ متعدی امراض کا کہنا ہے کہ سنہ 2023ء میں 133 متاثرین کی رپورٹ دی گئی تھی۔ یہ تعداد تقابلی ڈیٹا کی دستیابی کے گزشتہ گیارہ سالہ دورانیے میں سب سے زیادہ ہے۔ ایس ایف ٹی ایس کا مرض خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے کاٹنے سے منتقل ہوتا ہے، لیکن ایسے واقعات بھی ہوئے ہیں جن میں منتقلی متاثرہ پالتو جانوروں سے ہوئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں جاپان میں پہلی بار اس بیماری کے انسان سے انسان میں منتقل ہونے کی اطلاع دی گئی۔

یہ معلومات 25 اپریل 2024ء تک کی ہیں۔

4- احتیاطی تدابیر: لباس

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں درختوں، جھاڑیوں اور کھیتوں میں موجود خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفیکشن کی علامات میں بخار یا اسہال ہونا شامل ہو سکتا ہے جو شدید صورتوں میں مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہمارے اس نئے سلسلے میں قابلِ توجہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر بات کی جا رہی ہے۔ آج اس چوتھی قسط میں ہم خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے لباس کے حوالے سے مفید معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

جب آپ گھاس والے میدانوں اور جھاڑیوں والے جیسے علاقوں میں جائیں جہاں خون چُوسنے والے طفیلی حشرات ہوتے ہیں، تو بازوؤں، ٹانگوں اور گردن کی جلد کو بچانے کے لیے لمبی آستین والی قمیض اور لمبی پتلون پہنیں۔ سر پر ٹوپی لیں اور گردن کے گرد تولیہ لپیٹیں۔ اپنی قمیض کے کفوں کو اپنے دستانوں میں، اس کے کناروں کو اپنی پتلون میں اور اپنی پتلون کے پائنچوں کو اپنے جُوتے یا جرابوں کے اندر گھسیڑ لیں، تاکہ جسم کا کوئی حصہ ایسا نہ ہو جسے ڈھانپا نہ گیا ہو۔ نیکر اور چپّل کا استعمال نہ کریں۔ جب آپ گھر واپس پہنچیں تو اندر داخل ہونے سے پہلے اپنے بیرونی کپڑے اتار دیں اور خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کی موجودگی کا جائزہ لیں۔ اگر وہ موجود ہوں تو انہیں ہٹانے کے لیے چِپکنے والی ٹیپ استعمال کریں۔ اس کے علاوہ غسل کے دوران، اپنی بغلوں اور جسم کے دیگر حصوں کا جائزہ لیں کہ کہیں آپ کو کاٹا تو نہیں گیا۔

یہ معلومات 26 اپریل 2024ء تک کی ہیں۔

5- بچاؤ کے اقدامات: کیڑے مار بھگانے والی ادویات

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ درختوں، جھاڑیوں اور کھیتوں میں موجود خون چُوسنے والے طفیلی حشرات کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انفیکشن کی علامات میں بخار یا اسہال ہونا شامل ہو سکتا ہے جو شدید صورتوں میں مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔ ہمارے رواں سلسلے میں قابل توجہ نکات اور احتیاطی تدابیر پر بات کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے کے آخری حصے میں ہم حشرات کو مار بھگانے والی ادویات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

حشرات کو مار بھگانے والے اسپرے خون چوسنے والے کیڑوں کو دور رکھنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ ایسے اسپرے کے اہم عناصر میں “DEET” اور “lcaridin” شامل ہیں۔ ان عناصر کو شامل کر کے بنائے گئے اسپرے ادویات کی دُکانوں وغیرہ پر دستیاب ہیں۔ اپنی ضرورت کے مطابق اِن کا انتخاب کیجیے۔ DEET کا انتخاب کرنے کی صورت میں استعمال کنندہ کے لیے عمر کی حد اور ایک دن میں استعمال کی مقدار پر توجہ دیجیے۔ یہ اسپرے جِلد پر براہِ راست لگانے کے علاوہ، کپڑوں یا جوتوں پر استعمال کرنے پر بھی مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم خون چُوسنے والے حشرات کو کاٹنے سے روکنے کے لیے یہ اسپرے کرنا ہی کافی نہیں ہے۔ مناسب کپڑوں کا استعمال جیسے دیگر اقدامات بھی اٹھائیے۔

یہ معلومات 30 اپریل 2024ء تک کی ہیں۔