روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

بِھڑوں سے محتاط رہنے پر زور

1- بِھڑ کا کاٹنا جان لیوا ہو سکتا ہے

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں ہر سال ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑ کے زہریلے ڈنک سے ہلاکت کے کئی واقعات پیش آتے ہیں۔ یہ کیڑے موسمِ گرما اور موسمِ خزاں میں زیادہ متحرک اور جارحیت پر آمادہ ہوتے ہیں۔ ہمارے رواں سلسلے میں ان بِھڑوں کے ماحول اور خود کو ان سے محفوظ رکھنےکے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

وزارتِ صحت کے مطابق، جاپان میں اس بِھڑ کے ڈنک مارنے سے 2022ء میں 20 افراد کا انتقال ہوا ہے۔

چیبا پرفیکچر کے تاتے یاما شہر میں بھڑوں کے چھتے ہٹانے کا ماہر کارکن کام کے دوران کان اور پشت پر بِھڑ کے ڈنک مارنے کے باعث 4 اکتوبر کو جان کی بازی ہار گیا۔ اگرچہ یہ کارکن خاص کر اس مقصد کے لیے تیار کیا گیا حفاظتی لباس پہنے ہوئے تھا، لیکن بِھڑوں نے لباس کے پار ڈنک مارتے ہوئے اس کی زندگی کا چراغ گُل کر دیا۔

اسی طرح گِفُو پرِفیکچر کے تاکایاما شہر میں 8 اکتوبر کو دوڑ کے مقابلے کے دوران پہاڑی راستے سے گزرتے ہوئے 42 کھلاڑیوں کو بِھڑوں نے کاٹ لیا۔ اس حملے کے باعث تین افراد کو ہسپتال داخل ہونا پڑا۔ ایک اور واقعے میں آؤموری پرِفیکچر میں صارفین کو خود سیب چننے کی سہولت مہیا کرنے والے ایک باغ میں بِھڑوں کے بڑے لشکر نے ہلہ بول دیا اور پھلوں کو نقصان پہنچایا، جس کے باعث باغ کی انتظامیہ کو کاروبار عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔

بِھڑیں رہائشی آبادیوں کے بالکل نزدیک علاقوں میں رہتی ہیں۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ بِھڑوں سے خبردار رہیں، کیونکہ ان کا ڈنک جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ معلومات 17 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

2- بِھڑوں کے چھتوں کا عرصۂ حیات

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم بِھڑوں کے چھتّوں کے عرصۂ حیات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

سرما خوابی سے موسمِ بہار میں بیدار ہونے کے بعد صرف ایک ملکہ مکھی چھتّہ بنانا شروع کرتی ہے۔ ایک کے بعد دوسری تہہ چڑھانے سے چھتّہ بڑا ہوتا جاتا ہے۔ پھرملکہ مکھی انڈے دیتی ہے جن سے لاروا یعنی حشرہ نکلنے پر وہ اُنہیں پالتی ہے۔ یہ لاروا موسم گرما کی آمد کے ساتھ بڑا ہو کر کارکن مکھیوں کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔پھر یہ کارکن مکھیاں چھتّے کو بڑا کرنے کے ساتھ ساتھ خوراک کی تلاش میں باہر جاتی ہیں تاکہ ملکہ مکّھی خود کو زیادہ سے زیادہ انڈے دینے کیلئے وقف کرسکے۔ اس سے ان کی نوآبادی تیزی کے ساتھ پھیلنے میں مدد ملتی ہے۔ کسی ایک چھتّے میں ان مکھیوں کی تعداد عام طور پر اگست کے لگ بھگ 300 یا 400 ہوتی ہے۔

تاہم اکتوبر میں ان کی تعداد بڑھ کر 600 یا 700 ہو جاتی ہے اور اکتوبر تک بڑھ کر ایک ہزار کی بلند سطح تک پہنچ جاتی ہے۔ اس کے بعد نئی ملکہ مکھیاں سنِ بلوغت کو پہنچتی ہیں اور موسمِ سرما کی نیند کے لیے چھتّوں سے نکل جاتی ہیں۔ پھر تمام کارکن مکھیاں مر جاتی ہیں اور چھتّہ خالی رہ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہارنیٹ مکھیاں موسمِ سرما سے موسمِ خزاں کے دوران انتہائی متحرک اور تعداد میں زیادہ ہوتی ہیں۔ اسی لیے سال کےاس موسم میں ان مکھیوں کے خلاف پہلے سے زیادہ احتیاط ضروری ہوتی ہے۔

یہ معلومات 18 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

3- بِھڑیں اپنا چھتّہ کہاں بناتی ہیں؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ بِھڑیں اپنا چھتّہ کہاں بناتی ہیں؟

بِھڑیں نہ صرف پہاڑی جنگلات میں، بلکہ رہائشی علاقوں میں بھی اپنے چھتّے بناتی ہیں۔ وہ اکثر چھجّوں اور فرش کے نیچے جگہوں کے ساتھ ساتھ شٹر کیسز کے اندر کے مقامات کا انتخاب کرتی ہیں۔ بِھڑیں تنگ جگہوں کو بھی ترجیح دیتی ہیں جن کا لوگوں کے لیے پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ ان میں بارش کے پانی کی نکاسی کے پائپ اور بجلی کے ڈسٹری بیوشن بورڈز کے اندرونی حصے شامل ہیں۔

لوگوں کو باغات اور دیگر جگہوں پر چھوڑے گئے پودوں کے گملوں کے قریب جاتے وقت بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ بِھڑیں اُلٹے رکھے گئے گملوں کے شگاف یا دراڑ میں گھس جاتی ہیں اور وہاں چھتّے بنا لیتی ہیں، کیونکہ گملوں میں ان کے لیے موزوں جگہ ہوتی ہے۔

سائیکل کچھ وقت کے لیے استعمال نہ کیے جانے کی صورت میں بعض اوقات بِھڑیں اُن کے غلاف کے اندر اپنے چھتّے بنالیتی ہیں۔ اگر یہ جانے بغیر لوگ غلاف کو حرکت دے دیں تو بِھڑیں باہر آ سکتی ہیں اور انہیں ڈنک مار سکتی ہیں۔

براہ کرم پودوں کے گملوں کو رکھتے وقت ایسی جگہ پیدا کرنے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدام کریں جنہیں بِھڑیں ترجیح دیتی ہیں۔

یہ معلومات 19 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

4- بِھڑوں کا چھتّہ نظر آنے پر کیا کرنا چاہیے؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس امر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ اچانک بِھڑوں کا سامنا ہو جانے یا بِھڑ کا چھتّہ نظر آنے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

چھتّے کے نزدیک جانے پر بِھڑیں چوکنّا ہو سکتی ہیں اور اپنے چھتّے کے نزدیک جانے والے شخص کے گرد منڈلانے لگتی ہیں۔ ایسا باغیچے میں کام کرتے وقت ہونے کی صورت میں بِھڑوں کا چھتّہ نزدیک ہونے کا غالب امکان ہو سکتا ہے۔

بِھڑیں آنے والے کو خوفزدہ کرنے کے لیے اپنے جبڑوں سے کٹ کٹ کی آوازیں بھی نکال سکتی ہیں۔ بِھڑ نزدیک آنے کی صورت میں ہاتھ ہلا کر اسے ہٹانے جیسی فوری حرکات سے گریز کیجیے۔ ہاتھ بِھڑ کو لگنے کی صورت میں اسے حملہ تصور کیا جا سکتا ہے اور بِھڑ جوابی حملہ کر سکتی ہے۔

بِھڑیں عام طور پر حرکت کرنے والی اشیاء پر حملہ آور ہوتی ہیں، لہٰذا بھاگنے یا یکدم ہلنے جلنے سے گریز کیجیے اور خاموشی سے اُلٹے قدموں چلتے ہوئے دور ہٹنے کی کوشش کیجیے۔

بِھڑوں کا چھتّہ نظر آنے کی صورت میں کبھی نزدیک مت جائیے اور بِھڑوں کو بھڑکانے سے گریز کیجیے۔ بِھڑوں کے چھتّوں کا خاتمہ کرنے والے پیشہ ور افراد اس سلسلے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں، لیکن سب سے پہلے مقامی بلدیہ کے دفتر یا عوامی صحت کے مرکز سے رابطہ کیجیے۔

یہ معلومات 20 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

5- بِھڑوں کے ڈنک مارنے سے کیسے بچا جائے؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم بِھڑوں کے ڈنک مارنے سے بچنے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

بِھڑوں کو اگر اشتعال نہ دلایا جائے تو وہ شاذ و نادر ہی انسانوں پر حملہ کرتی ہیں۔ اس لیے آپ کو محتاط رہنا چاہیے کہ بِھڑوں کے چھتّے کے قریب اونچی آواز نہ نکالیں یا کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے چھتّہ ہل جائے یا اپنی جگہ سے ہٹ جائے۔

بِھڑوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سیاہ رنگ کی جانب جارحانہ رویے کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ ایسی جگہوں پر جاتے ہوئے جہاں آس پاس بِھڑوں کی موجودگی کا امکان ہو، کالے رنگ کے کپڑے پہننے سے گریز کرنا چاہیے اور ڈنک مارے جانے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ہلکے رنگ کے کپڑے پہننا چاہیے۔ اس کے علاوہ، اپنی جلد کو چھپانے کے لیے لمبی آستین والی قمیض اور لمبی پتلون وغیرہ پہنیں۔

بِھڑیں، مصنوعی خوشبو کی طرف راغب ہوتی ہیں۔ اس لیے پرفیوم یا خوشبُو والے ہیئر اسپرے اور کاسمیٹکس کے استعمال سے گریز کریں۔ بِھڑیں میٹھی خوشبو کی طرف بھی راغب ہو سکتی ہیں، لہٰذا باہر جُوس یا دیگر میٹھے مشروبات پیتے وقت ہوشیار رہیں۔

یہ معلومات 23 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

6- بِھڑ ڈنک مار دے تو کیا کرنا چاہیے؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں کی ماحولیات اور ان سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس امر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ جب کوئی بِھڑ ڈنک مار دے تو کیا کرنا چاہیے؟

اگر کوئی بِھڑ ڈنک مار دے تو جس قدر جلد ممکن ہو سکے اُس علاقے سے نکل جائیں تاکہ مزید بِھڑوں کے ڈنک مارنے سے محفوظ رہیں۔

اس کے بعد، زہریلا مادہ نکالنے کیلئے ڈنک سے متاثرہ حصے کے اطراف کو ہاتھ سے دبائیں اور صاف پانی سے دھوئیں۔ زہریلے مادے کو منہ سے چُوس کر باہر نکالنے سے گریز کریں۔ اگر آپ کے منہ میں ناسور یا خراش و چھالے وغیرہ ہیں تو زہر ان کے ذریعے جسم میں سرایت کر سکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس زہر جذب کر کے باہر نکالنے کا آلہ ہو تو اُسے استعمال کریں۔ ایسے آلات آؤٹ ڈور کھیلوں کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں پر دستیاب ہیں۔

ڈنک مارے جانے کی صورت میں جلد پر سُرخ چھپاکی نمودار ہونے اور سانس لینے میں دشواری جیسی اہم علامات پر نظر رکھیں۔ ایسی علامات نمودار ہونے کی صورت میں فوراً ایمبولینس بلوائیں۔ ایسے لوگ خاص طور پر خطرے میں ہوتے ہیں جنہیں کبھی پہلے شہد کی مکھی نے ڈنک مارا ہو۔ اس حالت میں جسم کی حساسیت بڑھ جاتی ہے اور بدترین صورتحال میں دم گھٹنے سے موت واقع ہو سکتی ہے۔

ماہرِ الرجی، ماہرِ امراض جلد اور دیگر مراکز پر شہد کی مکھی کے زہر سے الرجی کے ٹیسٹ کروائے جا سکتے ہیں۔ اگر ضروری ہو تو اینافلیکسس یعنی زود حِسی میں کمی کے لیے ایپی نیفرین کا نسخہ لے کر پاس رکھنا اطمینان بخش ہو گا۔

یہ معلومات 24 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

7- کیا بِھڑ کے ڈنک سے متاثرہ افراد کورونا وائرس ویکسین لگوا سکتے ہیں؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ رواں سلسلے میں موسمِ خزاں کے دوران انتہائی جارح طرزِ عمل اختیار کرنے والی ہارنیٹ یعنی زرد یا گہرے سرخ رنگ کی بڑی بِھڑوں کی ماحولیات اور ان سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج اس سلسلے کی آخری قسط میں جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا بِھڑ کے ڈنک سے متاثرہ افراد کورونا وائرس کی ویکسین لگوا سکتے ہیں یا نہیں؟

بِھڑ کے ڈنک سے ماضی میں متاثر ہونے والے کچھ افراد ویکسین کا ٹیکہ لگوانے سے اینا فلیکسس یعنی شدید الرجی ردعمل پیدا ہونے کے بارے میں فکر مند ہو سکتے ہیں۔

جاپان کی وزارت صحت کی ویب سائٹ کے مطابق، بِھڑ کے ڈنک سے الرجی کا شکار ہونے والے افراد کورونا وائرس کی ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

تاہم وزارت ایسے افراد سے درخواست کرتی ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد پہلے سے زیادہ وقت یا کم سے کم تیس منٹ ویکسین لگوانے کے مرکز میں ہی رہیں تاکہ ویکسین کا ٹیکہ لگانے کے بعد الرجی کے کسی بھی شدید ردعمل کی صورت میں اس کا علاج کیا جا سکے۔

وزارت کے مطابق، جسم کی حساسیت بڑھنے کی صورت میں الرجی کی علامات کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی دوا ایپی نیفرین فوری دیے جانے کی صورت میں زندگی کو خطرہ لاحق نہیں ہوتا ہے۔ لہٰذا ابتدائی تشخیص کے دوران مریض کی الرجی کی تکلیف کے بارے میں ڈاکٹر کو تفصیل سے بتانا بہت ضروری ہے۔

یہ معلومات 25 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔