روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

پی سی ایف اور انفلوئنزہ متاثرین کی تعداد میں اضافہ

1- فُلو سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں اس سال انفلوئنزہ اور بنیادی طور پر بچوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری پی سی ایف یعنی فرِنگوکونجن ٹائیول بخار کے متاثرین کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں انفیکشنز کی حالیہ صورتحال کے ساتھ ساتھ انسدادِ انفیکشن کے مؤثر اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔ آج ہم فُلو انفیکشن کی صورتحال پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

جاپان میں فُلو کا سیزن عام طور پر دسمبر اور مارچ کے درمیان ہوتا ہے۔ لیکن اس سال ستمبر سے ہی ملک بھر میں فلو کے متاثرین کی تعداد بڑھنا شروع ہو گئی تھی۔

قومی انسٹیٹیوٹ برائے وبائی امراض اور دیگر مراکز کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے تقریباً پانچ ہزار طبّی اداروں نے 24 ستمبر تک سات روزہ دورانیے میں فُلو کے مجموعی طور پر 35 ہزار 21 مریضوں کی اطلاع دی۔

محکمۂ صحت کے حکام کہتے ہیں کہ فی طبّی مرکز مریضوں کی تعداد 10 سے تجاوز کرنے کی صورت میں سمجھا جاتا ہے کہ انفیکشن “انتباہ جاری کرنے کی سطح” تک پہنچ گیا ہے۔ اس سطح کے انفیکشن سے اگلے چار ہفتوں میں بڑی وبا پھوٹنے کے امکان کی نشاندہی ہوتی ہے۔

علاقے کے لحاظ سے جنوبی پرِفیکچر اوکیناوا نے فی طبّی مرکز 22 مریضوں سے زائد کی موجودگی کی اطلاع دی، اس کے بعد چیبا نے 15 سے زائد اور ایہِیمے نے 14 سے کچھ زیادہ مریضوں کی موجودگی کی اطلاع دی۔

اِسی دورانیے میں ٹوکیو سمیت مجموعی طور پر 9 پرِفیکچروں نے متاثرین کی تعداد فی طبّی مرکز 10 کی انتباہی سطح سے زائد ہونے کی اطلاع دی۔ مریضوں کی قومی اوسط تعداد فی طبی مرکز 7.09 رہی۔

یہ معلومات 10 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

2- انفلوئنزا ویکسین

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں رواں سال انفلوئنزا اور بنیادی طور پر بچوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری پی سی ایف یعنی فرِنگوکونجن ٹائیول بخار کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں انفیکشنز کی حالیہ صورتحال کے ساتھ ساتھ انسدادِ انفیکشن کے مؤثر اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ آج ہم انفلوئنزا کی ویکسین پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

کئی طبی اداروں نے اکتوبر کے اوائل میں فُلو کی ویکسین لگانا شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ جاپانی تنظیم برائے متعدی امراض لوگوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ فُلو کا ٹیکہ لگوائیں۔ اس تنظیم کے مطابق، ملک میں 2020ء سے فُلو کی کوئی بڑی وباء نہیں پھیلی ہے۔ اس صورتحال کے نتیجے میں ہو سکتا ہے کہ کئی افراد اور خاص کر چھوٹے بچوں اور معمر افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح کم ہو جائے، جس سے وہ بیماری کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ تنظیم نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ رواں سال فُلو نہ صرف اپنے معمول کے موسم میں بلکہ دیگر اوقات میں اور بڑے پیمانے پر بھی پھیل سکتا ہے۔ تنظیم نے مزید کہا ہے کہ یہ فُلو نئے کورونا وائرس کے ساتھ بیک وقت بھی پھیل سکتا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق، کورونا وائرس اور فُلو کی ویکسینیں ایک ساتھ محفوظ طریقے سے لگوائی جا سکتی ہیں، اور ان کی افادیت میں کوئی خاص کمی نہیں ہوگی۔

یہ معلومات 11 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

3- پی سی ایف متاثرین کی تعداد میں اضافہ

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں رواں سال انفلوئنزا اور بنیادی طور پر بچوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری پی سی ایف یعنی فرِنگوکونجن ٹائیول بخار کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں انفیکشنز کی حالیہ صورتحال کے ساتھ ساتھ انسدادِ انفیکشن کے مؤثر اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ آج ہم پی سی ایف انفیکشن پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

PCF ایک وائرس سے ہونے والا انفیکشن ہے جو اکثر بچوں میں دیکھا جاتا ہے۔ اس کی عام علامات میں تیز بخار اور آشوب چشم شامل ہیں۔ قومی انسٹیٹیوٹ برائے متعددی امراض نے اطلاع دی ہے کہ حالیہ ہفتوں میں مریضوں کی تعداد 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

ملک بھر میں بچوں کے تقریباً 3 ہزار کلینکس میں 24 ستمبر تک کے سات دنوں کے دوران کل 4,126 متاثرین کی اطلاع دی گئی۔ یہ تعداد ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں یہ 413 کم ہوئی ہے، لیکن اب بھی زیادہ ہے۔ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک بار جب فی کلینک مریضوں کی تعداد 3 سے تجاوز کر جاتی ہے تو سمجھا جاتا ہے کہ انفیکشن “انتباہی سطح” تک پہنچ گیا ہے۔ علاقوں کے لحاظ سے، فُوکُواوکا نے فی کلینک سب سے زیادہ 4.44 مریضوں کی اطلاع دی، اس کے بعد اوکیناوا نے 3.61 مریضوں کی اطلاع دی۔

مِیئے نیشنل ہسپتال کے ڈائریکٹر اور متعدی امراض کے ماہر تانی گُوچی کِیوسُو کا کہنا ہے کہ یہ وائرس گرمیوں کی تعطیلات کے دوران پھیلتا ہوا دیکھا جاتا ہے اور اسکول کھلنے کے ساتھ ہی انفیکشن کے متاثرین بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وباء کچھ عرصے تک جاری رہ سکتی ہے۔

یہ معلومات 12 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

4 -پی سی ایف کیسے پھیلتا ہے اور اس کے انسداد کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہیئں؟

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں رواں سال انفلوئنزا اور بنیادی طور پر بچوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری پی سی ایف یعنی فرِنگوکونجن ٹائیول بخار کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں انفیکشنز کی حالیہ صورتحال کے ساتھ ساتھ انسدادِ انفیکشن کے مؤثر اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ آج ہم اس امر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ پی سی ایف کیسے پھیلتا ہے اور اس کے انسداد کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہیئں۔

پی سی ایف انفیکشن کسی متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے فضاء میں خارج ہونے والے ننھے قطروں کے ذریعے دوسرے شخص کو منتقل ہو سکتا ہے۔ ہاتھوں یا انگلیوں سے چھونے پر بھی وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ پی سی ایف کا باعث بننے والا وائرس انتہائی متعدی ہے، جو کسی متاثرہ شخص کا تولیہ استعمال کرنے پر بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

علاقے میں پی سی ایف کی وباء پھیلنے کی صورت میں روکتھام کے لیے اقدامات کیجیے۔ اگر آپ پی سی ایف سے متاثر ہو جائیں تو آپ کو چاہیے کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔ ان میں ہاتھ دھونا اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد جراثیم کش ادویات سے مناسب صفائی کرنا بھی شامل ہے کیونکہ یہ وائرس انسانی فُضلے کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔

میئے نیشنل ہسپتال کے ڈائریکٹر اور متعدی امراض کے ماہر تانی گُوچی کی یوسُو کہتے ہیں کہ اُلٹیاں آنے اور شدید سر درد ہونے یا کھانے پینے سے قاصر ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

یہ معلومات 13 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔

5- ماہر کی رائے

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ جاپان میں رواں سال انفلوئنزا اور بنیادی طور پر بچوں میں پھیلنے والی وبائی بیماری پی سی ایف یعنی فرِنگوکونجن ٹائیول بخار کے متاثرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ہمارے اس تازہ ترین سلسلے میں انفیکشنز کی حالیہ صورتحال کے ساتھ ساتھ انسدادِ انفیکشن کے مؤثر اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ آج خصوصاً بچوں میں انفیکشن کی روک تھام کے لیے ایک ماہر کا مشورہ پیشِ خدمت ہے۔

مِیئے نیشنل ہسپتال کے ڈائریکٹر اور متعدی امراض کے ماہر تانی گُوچی کیوسُو کا کہنا ہے کہ لوگوں کے کورونا وائرس کے خلاف انسدادِ انفیکشن کے اقدامات شروع کرنے سے قبل، مختلف قسم کے وائرس یکے بعد دیگرے غالب آ گئے۔ تاہم اس سال مختلف قسم کے وائرس بیک وقت پھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ متعدی بیماریوں کے پھیلنے کے انداز میں واضح تبدیلی آئی ہے۔

گھر پر کی جا سکنے والی احتیاطی تدابیر کے بارے میں تانی گُوچی مشورہ دیتے ہیں کہ لوگوں کو اپنی صحت پر پوری توجہ دیتے ہوئے اچھی طرح سونا اور اچھی طرح کھانا چاہیے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ آپ کو اپنے ہاتھ بھی اچھی طرح دھونے چاہیئں اور ماسک پہننا چاہیے، اور جب آپ کی طبیعت ناساز ہو تو آپ کو تعلیمی ادارے یا ڈے کیئر سینٹر سے چھٹی کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی ویکسین دستیاب ہے تو وہ احتیاط کے طور پر لگوانے کی سفارش کریں گے کیونکہ وائرس سے متاثر ہو جانے کے باوجود، ویکسین لگوانا بیماری کی علامات کو کم کر سکتا ہے۔

یہ معلومات 16 اکتوبر 2023 تک کی ہیں۔