روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں کیسے لایا جائے؟

1- زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کو تقویت دینا

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” زلزلے کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔
جاپان کے بحرالکاہل ساحل کے ساتھ واقع نانکائی ٹرف میں یعنی ٹوکیو کے عین نیچے مستقبل قریب میں غیرمعمولی تباہ کن زلزلہ آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں ہم زلزلہ برداشت کرنے کے لیے گھر کو تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیں گے۔ آج اس سلسلے کی پہلی قسط میں ہم رہائش گاہوں میں زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کے معیار کا جائزہ لیں گے۔

جاپان میں بڑے تباہ کن زلزلوں کے بعد زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کے قومی معیار پر نظرثانی کی گئی ہے۔

دراصل زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کے معیار میں 1981 میں نظرثانی کی گئی تھی تاکہ عمارات کا ڈھانچہ 6 میگنی چیوڈ کے زلزلوں، یا صفر سے سات درجے تک کے جاپانی زلزلہ پیما پر زیادہ درجے کا زلزلہ برداشت کر سکے۔

مغربی جاپان کے ہیوگو پرِفیکچر میں 1995 میں آنے والے ہانشن آواجی زلزلے میں، منہدم ہونے والی بیشتر عمارات مذکورہ نظرثانی سے قبل طے شدہ معیار کے مطابق تعمیر کی گئی تھیں۔ مزید یہ کہ 80 فیصد ہلاک شدگان کی موت کی وجہ عمارت منہدم ہونا یا گرنے والے فرنیچر کی زد میں آنا تھی۔

مضبوطی لانے کے لیے ستون نصب کرنے کے طریقے میں دوبارہ 2000 میں بھی نظرثانی کی گئی۔

2016 میں مغربی جاپان کے کُماموتو پرِفیکچر میں 7 میگنی چیوڈ کے دو بڑے تباہ کن زلزلے آئے۔ ان زلزلوں کے بعد عمارات کی تباہی کی وجوہات کی چھان بین کے لیے ایک قومی کمیٹی قائم کی گئی۔ کمیٹی کو معلوم ہوا کہ اس زلزلے میں، زلزلہ برداشت کرنے کی صلاحیت کے تازہ ترین معیار پر پورا اترنے والی صرف دو فیصد عمارات منہدم ہوئیں، جبکہ 1981 میں ترمیم شدہ معیار سے پہلے تعمیر کی گئیں 30 فیصد عمارات ملبے کا ڈھیر بنیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عمارت میں زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کو تقویت دینے کے نتیجے میں مکانات کے محفوظ رہنے کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

یہ معلومات 13 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔

2- گھر کی زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کی جانچ

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس حالیہ سلسلے میں گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج کی قسط میں ہم رہائش گاہوں میں زلزلہ برداشت کرنے کی استعداد کی جانچ کا جائزہ لیں گے۔

آپ جانچ کے ذریعے معلوم کر سکتے ہیں کہ آیا آپ کے گھر کو خطرہ درپیش ہے یا نہیں۔ اس طرح کی جانچ میں مہارت رکھنے والے کاروباری اداروں کے جائزوں میں صوتی اور بصری ٹیسٹ شامل ہوتے ہیں۔ معائنہ کار آپ کی دیواروں کو ٹھوک بجاکر کر یہ تعین کریں گے کہ آیا دیواریں ڈھیلی ہیں اور دیکھیں گے کہ آیا کوئی ایسی دراڑیں ہیں جو زلزلے کے خلاف مزاحمت کو متاثر کر سکتی ہیں۔ وہ ستونوں اور فرشوں کی ڈھلوان یا جھکاؤ کی پیمائش بھی کریں گے اور فرش کے نیچے بنیاد میں دیمک کے نقصان اور بوسیدگی کی بھی جانچ کریں گے۔

ایسی آن لائن ویب سائٹس بھی موجود ہیں جہاں آپ کو دس سوالات کے جوابات دے کر یہ مشورہ دیا جا سکتا ہے کہ آیا آپ کو زلزلے سے بچاؤ کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔ جاپان بلڈنگ ڈِزاسٹر پرِوینشن ایسوسی ایشن اپنی ویب سائٹ پر انگریزی میں جانچ پرکھ کی آزمائشی سہولت فراہم کرتی ہے۔

اگر آپ اپنے گھر کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو کہا جاتا ہے کہ ایک اوسط گھر پر تقریباً 10 سے 15 لاکھ ین تک کی لاگت آتی ہے۔ اپارٹمنٹس یا بڑی رہائشی عمارات میں، مضبوطی کے کام کو سر انجام دینے کیلئے شرط ہوگی کہ یونٹ مالکان انتظامی تنظیم کی بنیاد پر اس سے اتفاق کریں۔ کچھ مقامی حکومتوں کے پاس لاگت کے کچھ حصے کے لیے اعانت فراہم کرنے کے نظام موجود ہیں، لہٰذا براہ کرم اپنی بلدیہ سے معلومات حاصل کیجیے۔

یہ معلومات 14 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔

3- فرنیچر اُلٹنے کی روکتھام

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس حالیہ سلسلے میں گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج کی قسط میں زلزلوں کے جھٹکوں سے فرنیچر کو اُلٹنے سے روکنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

زلزلے برداشت کرنے کی استعداد کی حامل عمارت میں موجود ہونے کی صورت میں بھی کسی شخص کو کئی خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان میں سے ایک اُلٹنے کے خطرے سے دوچار فرنیچر کے نیچے دبنے کا امکان ہے۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ٹوکیو میں براہ راست آنے والے زلزلے کے نتیجے میں فرنیچر یا دیگر اشیاء اُلٹنے کے باعث 200 سے زائد افراد میں ہلاک ہو جائیں گے۔

فرنیچر کو اُلٹنے سے روکنے کی مؤثر احتیاطی تدابیر میں انگریزی حرف تہجی ایل کی شکل کی لوہے کی بریکٹ کے ذریعے اسے دیوار کے ساتھ پیوست کرنا شامل ہے تاکہ وہ حرکت نہ کر سکے۔ جاپان میں اس مقصد کے لیے ٹینشن راڈز بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ راڈز دراصل فرنیچر اور چھت کے درمیان کھڑی کی جاتی ہیں اور ان کے سائز کو ضرورت کے مطابق چھوٹا یا بڑا کیا جا سکتا ہے۔ ان راڈز کی بدولت فرنیچر گرنے سے محفوظ رہتا ہے۔

ان راڈز کے مؤثر استعمال کے سلسلے میں چند نقاط ذہن میں رکھنا ضروری ہیں۔ یہ راڈز فرنیچر کے اوپر دیوار کے قریب نصب کریں تاکہ زلزلوں کے جھٹکوں سے ڈھیلی ہو کر باہر نہ نکل سکیں۔ اس کے علاوہ ان راڈز کو فرنیچر کے بالائی حصے سے چھت تک نصب کرتے وقت سختی سے کھڑا کریں۔ یہ راڈز لگانے کی صورت میں فرنیچر کو ایک جگہ روکنے کے لیے دیوار میں سوراخ کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ راڈز ہارڈ ویئر اسٹوروں یا گھر کی دیکھ بھال کے لیے درکار اشیاء فروخت کرنے والی دکانوں پر دستیاب ہیں۔

یہ معلومات 15 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔

4- گھر کا فرنیچر کیسے اور کہاں رکھا جائے؟

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس حالیہ سلسلے میں گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس امر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ زخمی ہونے سے بچنے کیلئے گھر کا فرنیچر کیسے اور کہاں رکھا جائے؟

زلزلے کے جھٹکوں سے بچاؤ کی تیاری کیلئے ضروری ہے کہ فرنیچر کو مستحکم حالت میں رکھا جائے۔ فرنیچر کو ایسی جگہ پر مستحکم رکھا جانا چاہیے کہ جو اس کے گرنے کے باوجود محفوظ ہو۔

لیکن فرنیچر کا ایسے شدید زلزلے کے دوران مستحکم ہونا ہی کافی نہیں ہے جس کے جھٹکے، زلزلے کے بعد بھی بار بار آتے ہیں۔ مثلاً، اگر کسی دروازے کے نزدیک کوئی فرنیچر مستحکم حالت میں ہے، تو ہو سکتا ہے کہ فرنیچر اُلٹ جانے کے بعد دروازہ نہ کھل سکے۔ فرنیچر کو اُس کی اصل جگہ پر واپس لانے تک آپ کو کچھ انتظار بھی کرنا چاہیے، کیونکہ زلزلے کا ایک اور جھٹکا آنے کی صورت میں ہو سکتا ہے کہ فرنیچر دوبارہ اُلٹ جائے۔

آپ کو شیشوں سے بھی محتاط رہنا چاہیے۔ رات کو بستر میں جانے سے پہلے کھڑکیوں کے پردوں کو بند کر دیجیے کیونکہ اس سے شیشے کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑے پورے کمرے میں پھیلنے کی روک تھام ہو سکتی ہے۔

پورے کمرے میں اشیاء بکھر جانے کی صورت میں ننگے پاؤں چلنا بھی خطرناک ہے۔ خود کو زخمی ہونے سے بچانے کی غرض سے کھیل کے ہلکے جوتوں کی ایک جوڑی ہمیشہ اپنے سونے کی جگہ کے قریب رکھیں۔

یہ معلومات 19 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔

5- باورچی خانے میں اُٹھائے جانے والے اقدامات

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس حالیہ سلسلے میں گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس امر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ اپنے باورچی خانے کو زلزلے کے دوران محفوظ رکھنے کے لیے کیا کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

گھروں میں آفات کی تیاری کی ایک ماہر کُونی زاکی نوبُواے نشاندہی کرتی ہیں کہ بڑی شدّت کا زلزلہ آنے کی صورت میں باورچی خانہ سب سے خطرناک جگہ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، وہ بتاتی ہیں کہ مائیکرو ویو اوون کا وزن 20 کلوگرام کے قریب تک ہو سکتا ہے اور وہ اسے گرنے سے بچانے کے لیے اس کے نیچے پھسلن روکنے والا ربڑ وغیرہ کا میٹ رکھنے کا مشورہ دیتی ہیں۔ وہ یہ بھی کہتی ہیں اس سے بھی زیادہ اہم باورچی خانے کی الماریوں کے دروازوں اور درازوں کو کھلنے سے، اور ان کے اندر رکھی ہوئی چیزوں کو باہر نکل جانے سے روکنا ہے۔ دراز یکلخت کھل جانے کی صورت میں بھاگنے کے راستے مسدود کر سکتی ہیں۔ لہٰذا، کُونی زاکی ایسی اشیاء کا استعمال کرتی ہیں جو بچوں کی انگلیاں زخمی ہونے سے بچانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔ ان درازوں کو اس کے کسی خاص حصے کو دبا کر کھولا جا سکتا ہے، لیکن یہ زلزلے کے دوران دراز کے یکدم کھلنے کی روکتھام کرتی ہیں۔ وہ اپنے ریفریجریٹر کے دروازوں کے لیے پلاسٹک کے قُفل استعمال کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ آلات ایک ہزار ین یا چند ہزار ڈالر سے بھی کم قیمت میں خریدی جا سکتے ہیں۔

کُونی زاکی سفارش کرتی ہیں کہ اپنے گھر کو آفات سے محفوظ بنانے کے لیے خرچ کرنے کی غرض سے ہر ماہ ایک مقررہ رقم جیسے تقریباً تین ہزار ین یا لگ بھگ بیس ڈالر علیحدہ رکھیے۔ وہ ہر مہینے کے لیے ایک موضوع یا کام کے انتخاب کا مشورہ دیتی ہیں جیسا کہ ایک ماہ میں ٹوٹے ہوئے شیشوں کو بکھرنے سے روکنا اور پھر اگلے ماہ اپنے گھر کے فرنیچروں کو مستحکم بنانا۔

وہ کہتی ہیں کہ آپ جہاں سے بھی چاہیں شروع کریں، زلزلے سے بچاؤ کے اقدامات پر باقاعدہ طور پر عملدرآمد ضروری ہے۔

یہ معلومات 20 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔

6- گھر جس زمین پر تعمیر کیا گیا ہے اس کے بارے میں جاننا

این ایچ کے روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے “عظیم کانتو زلزلے” کو آئے یکم ستمبر کو ایک سو برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس حالیہ سلسلے میں گھر کو زلزلہ برداشت کرنے کے لیے تیار حالت میں لانے کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم اُس زمین پر توجہ مرکوز کر رہے جس پر مکان تعمیر کیا گیا ہے۔ وہ زمین زلزلے کے ارتعاش کو بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔

براہ راست ٹوکیو کے نیچے زلزلہ آنے کی صورت میں جاپانی زلزلہ پیمانہ پر سات کی زیادہ سے زیادہ شدّت متوقع ہے۔ اگر آپ کا گھر نرم زمین پر کھڑا ہے تو شدید جھٹکے مزید بڑھ سکتے ہیں۔

نیشنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار ارتھ سائنس اینڈ ڈِزاسٹر ریزیلِئنس کے ایک محقق سینّا شِگیکی نے 2016 کے کُماموتو زلزلوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کی وسعت اور زمین کی حالت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دیکھا کہ حالانکہ بہت سے مکانات گر گئے، تاہم ایسے علاقے بھی تھے جہاں زیادہ تر مکانات جُوں کے تُوں محفوظ رہے۔ انہوں نے جائزہ لیا کہ فرق کی وجہ کیا ہے تو معلوم ہوا کہ سطح کے قریب نرم زمین نے جھٹکوں کو بڑھا دیا اور نقصان کو سنگین کر دیا۔

جناب سینّا اور ان کی ٹیم نے یہ بھی معلوم کیا کہ ٹوکیو اور اس کے آس پاس، کانتو علاقے میں بہت سے نرم زمین والے مقامات ہیں۔ ٹیم اپنی تحقیق کو دوسرے علاقوں تک پھیلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

کچھ مقامی حکام نے ایسے نقشے جاری کیے ہیں جن میں زلزلے کے لیے خطرناک علاقے دکھائے گئے ہیں۔ آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اپنے گھر میں زلزلے سے بچاؤ کے اقدامات کو بڑھانے کے لیے ایسے نقشے استعمال کریں۔

یہ معلومات 21 ستمبر 2023 تک کی ہیں۔