روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

پانی سے متعلقہ حادثات سے زندگیاں کیسے بچائی جائیں؟

1- ملک گیر اعداد و شمار

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس تازہ ترین سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات پر نظر ڈالیں گے۔ آج ہم ملک گیر اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کریں گے۔

نیشنل پولیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ اطلاعات کے مطابق، 2022 میں 727 افراد پانی سے متعلقہ حادثات میں ہلاک یا لاپتہ ہوئے۔ ان میں سے 228 حادثات یا 30 فیصد، جولائی اور اگست کے مہینوں میں پیش آئے۔ یہ تعداد 2021 کی اسی مدت کے مقابلے میں 16 افراد زیادہ ہے۔

ان حادثات میں سے تقریباً 50 فیصد سمندر میں اور 40 فیصد دریاؤں میں پیش آئے۔ موسم گرما کے دوران، دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات کا تناسب سالانہ اوسط سے 10 پوائنٹ زیادہ ہے۔

مزید برآں، ان حادثات سے متعلقہ حالات کو دیکھیں تو سب سے زیادہ حادثات لوگوں کے پانی میں کھیلنے کے دوران، اور اس کے بعد مچھلیاں پکڑنے یا تیراکی کے دوران ہوئے۔

پولیس لوگوں کو سمندر یا دریاؤں کے ایسے مقامات سے دور رہنے کی تلقین کر رہی ہے جہاں لہریں اُونچی اور بہاؤ تیز ہو، یا جہاں پانی گہرا ہو۔

یہ معلومات 21 اگست 2023 تک کی ہیں۔

2- دریاؤں کا امکانی خطرہ

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس تازہ ترین سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات پر نظر ڈالیں گے۔ آج ہم دریاؤں کے ممکنہ خطرات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

ملک بھر میں اس سال بھی دریاؤں میں کھیل کود کے دوران حادثات دوبارہ پیش آئے ہیں۔ فُوکُواوکا پرِفیکچر میں گزشتہ ماہ ایلیمنٹری اسکول کے تین طلباء موسمِ گرما کی تعطیلات شروع ہونے کے عین بعد دریا میں ڈوب گئے۔ ایلیمنٹری اسکول کا ایک اور طالب علم کاناگاوا پرِفیکچر میں 3 اگست کو دریا میں ڈوب گیا۔

لوگوں کو دریاؤں میں یکدم آنے والے گہرے مقامات سے محتاط رہنا چاہیے، جو بادی النظر میں نظر نہیں آتے۔ دریا کا پانی سست رفتاری سے بہتا نظر آنے اور خطرناک نہ لگنے کے باوجود، گہرا ہو سکتا ہے۔ پانی صاف شفاف اور دریا کی تہہ واضح نظر آنے کے باوجود بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ روشنی کی شعاع کے انعطاف کے باعث پانی کی گہرائی اصل گہرائی کی نسبت کم لگ سکتی ہے۔ احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑنے کا نتیجہ گہرے پانی میں ڈوبنے کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے۔

دریا کی تہہ چکنی پتھریلی ہونے کی صورت میں پاؤں پھسل سکتا ہے، اور آپ اتھلے پانی میں واپس آنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔

لوگوں کو چاہیے کہ وہ یہ فرض نہ کر لیں کہ وہ محفوظ ہیں، یا دریا میں موجودگی کے دوران احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ ممکنہ خطرات کو ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہیے۔

یہ معلومات 22 اگست 2023 تک کی ہیں۔

3- دریا میں ڈوبنے سے بچاؤ کے لیے مفید مشورے

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس نئے سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ آج ہم دریا میں ڈوبنے سے بچاؤ کے بارے میں ایک ماہر کی رائے پیش کر رہے ہیں۔

ناگااوکا یونیورسٹی آف گریجویٹ اسکول کے پروفیسر اور سوسائٹی آف واٹر ریسکیو اینڈ سروائیوَل ریسرچ کے چیئرمین سائیتو ہِدےتوشی کے مطابق، دریاؤں میں حادثات عموماً پہنچنے کے فوراً بعد یا واپس جانے سے ذرا پہلے پیش آتے ہیں۔ خاص کر بچّے منزل پر پہنچ کر خوشی سے بے قابو ہو جاتے ہیں اور اکیلے ہی پانی میں چھلانگ لگا دیتے ہیں یا بعض اوقات اچانک گہرے پانی میں چلے جاتے ہیں اور غوطے کھانے لگتے ہیں۔ ایسے حادثات واپسی کی تیاری کے دوران بھی رونما ہوتے ہیں۔ بعض اوقات والدین سامان باندھنے کی مصروفیت میں خطرات سے کھیلنے والے بچوں پر نظر نہیں رکھ پاتے۔ پروفیسر سائیتو خبردار کرتے ہیں کہ دریا میں ڈوبنے کا حادثہ پیش آنے میں چند سیکنڈ ہی لگتے ہیں، لہٰذا بچوں پر محض نظر رکھنا بھی کافی نہیں ہے۔ وہ والدین کو مشورہ دیتے ہیں کہ پانی میں کھیلنے والے بچوں کے ساتھ خود بھی پانی میں رہیں۔ نزدیک رہنے سے والدین اچانک غوطے کھانے والے بچے کی مدد کو پہنچ سکتے ہیں۔ پروفیسر سائیتو کہتے ہیں کہ ’’گھٹنوں تک اتھلے پانی میں کھیلنا‘‘ اور ’’کسی ناگہانی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے لائف جیکٹ پہنے رکھنا‘‘ نہایت ضروری ہے۔

یہ معلومات 23 اگست 2023 تک کی ہیں۔

4- ساحل پر خطرات

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس نئے سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ آج ہم سمندر میں طاقتور اُونچی لہروں پر توجہ مرکوز کریں گے۔

سمندر میں بہت سے خطرات ہیں جن کا ہمیں لازمی خیال رکھنا چاہیے۔ ان میں اچانک گہرا پانی اور ساحل سے ٹکرانے والی اچانک اونچی لہریں شامل ہیں۔ خاص طور پر واپس ہونے والی طاقتور لہروں پر توجہ دی جانی چاہیے۔ ایسی تیز و بلند لہروں کے خلاف تیرنا بہت مشکل ہو سکتا ہے، جن کی رفتار دو میٹر فی سیکنڈ تک ہو سکتی ہے۔ یہ پھیلی ہوئی لہریں اکثر ایسے ساحلوں پر بنتی ہیں جہاں خاندان تفریحاً جاتے ہیں، کیونکہ وہاں اتھلا پانی ساحل سے کچھ فاصلے تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔ تاہم، وہ ایک خطرہ ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کا دیکھ کر پتہ لگانا مشکل ہے۔ سوسائٹی آف واٹر ریسکیو اینڈ سروائیوَل ریسرچ کے چیئرمین سائیتو ہِدےتوشی کا کہنا ہے کہ “ہمیں امید ہے کہ لوگ زندگی بچانے والے محافظین سے پوچھیں گے کہ سمندر میں تیراکی کے دوران تیراکی کے لیے کون سے علاقے خطرناک ہیں، اور صرف اُن علاقوں میں تیراکی کریں جہاں زندگی بچانے والے محافظ تعینات ہوتے ہیں”۔

یہ معلومات 24 اگست 2023 تک کی ہیں۔

5- سمندر میں حادثات کی روکتھام

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس نئے سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ آج کی قسط میں ساحل سمندر پر اور سمندروں میں پیش آنے والے حادثات سے محفوظ رہنے کے لیے جاپان کوسٹ گارڈ کے مشوروں پر نظر دوڑائی جا رہی ہے۔

جاپان کوسٹ گارڈ نے ساحل سمندر پر جانے والوں کی سلامتی کے لیے مشوروں کی ترتیب وار فہرست مرتب کی ہے۔

▼ [گھر سے روانہ ہوتے وقت] گھر والوں کو اپنی منزل اور واپسی کا وقت بتائیے؛ ساحل سمندر پر اکیلے مت جائیے۔
▼ [ساحل سمندر جاتے وقت] رابطے میں رہنے کو یقینی بنانے کے لیے مثال کے طور پر موبائل فون کو واٹر پروف بیگ میں ساتھ رکھیں اور ایسے ساحل کا انتخاب کریں جہاں تیراکی کے لیے علاقہ مخصوص کیے جانے کے ساتھ ساتھ لائف گارڈز یا جان بچانے والے دیگر امدادی کارکنان کے گشت کی سہولت میسر ہو۔
▼ [سمندر میں تیراکی کرتے وقت] اکیلے تیراکی مت کیجیے؛ سطحِ آب پر رہنے میں مددگار مرین شوز، لائف جیکٹ یا دیگر چیزیں پہنیں؛ اپنی جسمانی حالت کا خیال رکھیں اور وقفے وقفے سے آرام کریں۔
▼ [مسٔلہ پیدا ہونے کی صورت میں] بلا سوچے سمجھے اندھا دھند تیراکی مت کریں، اردگرد موجود افراد کو مدد کے لیے پکاریں؛ سطحِ آب پر تیرنے والی اشیاء نزدیک موجود ہوں تو ان کا سہارا لیں، بدن کو ڈھیلا چھوڑ دیں تاکہ آپ کا جسم سطحِ آب پر رہے اور مدد آنے کا انتظار کریں۔

یہ معلومات 25 اگست 2023 تک کی ہیں۔

6- بہہ جانے والی اشیاء کو بچانے کی کوشش نہ کریں

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس نئے سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔آج ہم پانی میں بہہ جانے والے جوتوں اور دیگر اشیاء کے پیچھے جانے کے خطرات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
جاپان میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں جن میں لوگ دریاؤں یا سمندر میں بہہ جانے والی چیزوں کا پیچھا کرتے ہیں اور حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں اور ایسے واقعات کبھی ختم ہوتے نظر نہیں آتے۔

دریاؤں کی تنظیم نے گزشتہ 20 سالوں میں دریاؤں میں پیش آنے والے حادثات کا تجزیہ کیا ہے۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر چھوٹے بچوں اور ایلیمنٹری اسکول کے طلباء کے ڈوبنے کے حادثات کی وجوہات میں بہہ جانے والی گیند یا سینڈل بازیافت کرنے کی کوشش کے بعد ڈوب جانا شامل ہے۔

مرین ریسکیو جاپان کے سربراہ ڈائریکٹر تویاما آتسُوشی کئی سالوں تک جاپان کوسٹ گارڈ میں امدادی کارروائیوں کا حصہ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کے لیے بہہ جانے والی چپّل وغیرہ کے پیچھے جانا بہت خطرناک ہے، مثلاً، کیونکہ ان کی توجہ صرف اپنی چیز کی جانب ہوتی ہے اور پانی کی گہرائی اور دھاروں جیسے اپنے ماحول پر توجہ کم ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ لوگ ایسی چپّل یا دریا میں پہنے جانے والے جوتے پہنیں جو آسانی سے نہیں اترتے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ سرپرست یا دیگر بالغ افراد کو چاہیے کہ اگر بچے دریا میں ہوں تو وہ پانی کے بہاؤ کی نشیبی جانب، اور بچوں کے سمندر میں ہونے کی صورت میں ساحل پر موجود رہیں۔

یہ معلومات 28 اگست 2023 تک کی ہیں۔

7- فوری طور پر ہنگامی فون کال کریں

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں سلامتی کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ ہر سال موسمِ گرما کے دوران سمندر اور دریاؤں میں پانی سے متعلقہ حادثات رونما ہوتے ہیں۔ اس نئے سلسلے میں، ہم اس طرح کے حادثات پیش آنے کے اسباب اور پانی کے اندر یا اس کے اردگرد حادثات کی روکتھام کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔آج ہم اس سوال کے بارے میں ایک ماہر کی رائے پیش کررہے ہیں کہ جب کوئی ڈوب رہا ہو تو لوگوں کو کیا کرنا چاہیے؟

کسی ڈوبتے ہوئے شخص کو بچانے کی کوشش میں لوگوں کے پانی میں اترنے کے کئی واقعات پیش آتے ہیں۔ سائیتو ہِدے توشی، ناگااوکا یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی گریجویٹ اسکول کے پروفیسر اور سوسائٹی آف واٹر ریسکیو اینڈ سروائیوَل ریسرچ کے چیئرمین ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ کسی تیاری کے بغیر پانی میں ڈوبتے کسی فرد کو بچانا ایسے کسی بھی شخص کیلئے عملی طور پر ناممکن ہے جو خصوصی تربیت یافتہ نہ ہو۔

اگر جاپان میں لوگ کسی ڈوبتے شخص کو دیکھیں تو اُنہیں چاہیے کہ سب سے پہلے جاپان کوسٹ گارڈ کے نمبر 118، یا آگ بجھانے والے محکمے کے نمبر 119 پر ہنگامی فون کال کریں۔

لوگوں کا طرزِ عمل اس انداز کا ہونا چاہیے کہ مصیبت میں مبتلا شخص اپنی توجہ سانس لینے اور پُرسکون رہنے پر مرکوز رکھ سکے۔ ڈوبتے ہوئے شخص سے غیر ضروری سوالات پوچھنا اُن کے سانس لینے کے عمل کو متاثر کرسکتا ہے۔ مشکل میں مبتلا شخص سے ’پانی کے اُوپر رہو اور انتظار کرو‘ یا ’تم جیسے ہو ویسے ہی رہو کیونکہ ہنگامی امدادی کارکن پہنچنے والے ہیں‘ جیسی مختصر بات کہنا مؤثر ہے۔

پانی سے متعلقہ حادثات کی روکتھام کیلئے اہم بات یہ ہے کہ خطرات سے پیشگی آگاہ رہیں اور کوئی ہنگامی صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں پُرسکون رہیں اور درست اقدام کریں۔

یہ معلومات 29 اگست 2023 تک کی ہیں۔