روزمرہ زندگی میں سلامتی سے متعلق سوال و جواب

موسمِ گرما میں فوڈ پوائزننگ سے کیسے بچا جائے؟

1- بیکٹیریائی فُوڈ پوائزننگ

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ یقینی بنانے کے بارے میں سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ موسمِ برسات سے موسمِ گرما تک، جب درجۂ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب بڑھ جاتا ہے، فُوڈ پوائزننگ سے متعلق خصوصی احتیاط برتنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس تازہ ترین سلسلے میں ہم اس بیماری کی وجوہات کا جائزہ لیں گے اور یہ کہ اس کی روکتھام کیسے کی جائے۔ آج ہم بیکٹیریائی فُوڈ پوائزننگ پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو موسمِ گرما کے دوران اکثر ہوتی ہے۔

مئی سے اگست تک فُوڈ پوائزننگ کی وقوع پذیری بڑھنے کا رجحان ہوتا ہے۔ جاپان کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 2022ء میں فُوڈ پوائزننگ کے 962 واقعات کی اطلاع دی گئی تھی۔

فُوڈ پوائزننگ تین اقسام کی ہوتی ہے۔ نورو وائرس سمیت وائرسوں سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ، اسٹاف آریئس جیسے بیکٹیریا سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ، اور اَنیساکِس اور دیگر اقسام کے پیراسائٹس یعنی طفیلیوں کے باعث ہونے والی فوڈ پوائزننگ۔ ان میں سے بیکٹیریائی فُوڈ پوائزننگ، موسمِ گرما کے مہینوں میں سب سے عام ہے۔

فوڈ پوائزننگ کا باعث بننے والے جانے پہچانے بیکٹیریا میں انڈوں میں اکثر پایا جانا والا سالمونیلا اور گوشت میں پایا جانے والا کیمپِلوبیکٹر ہیں۔جہاں تک کیمپِلوبیکٹر کا تعلق ہے تو مرغی کا کچا گوشت مئی سے موسم گرما تک پھیلنے والے اس بیکٹیریا سے انفیکشن کا اکثر ذریعہ بنتا ہے۔

اسٹاف آریئس صحت مند شخص کی جلد پر بھی موجود ہوتا ہے۔ تاہم، اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ یہ بیماری کا سبب اُس وقت بنتا ہے جب لوگ اچھی طرح اپنے ہاتھ نہیں دھوتے یا جراثیم کش ادویات وغیرہ استعمال نہیں کرتے، یا پھر ہاتھوں کی خشک اور کٹی پھٹی جلد، یا زخم، پھوڑے وغیرہ کے ذریعے جسم میں داخل ہونے کی صورت میں بھی یہ بیماری کا باعث بنتا ہے۔

خصوصاً موسمِ گرما کے دوران، جب بیکٹیریا بہ آسانی کئی گنا تیزی سے پھیل سکتا ہے، غذائی اشیاء کی دیکھ بھال میں معقول حد تک احتیاط کیجیے۔

یہ معلومات 11 جولائی 2023 تک کی ہیں۔

2- فوڈ پوائزننگ کی روکتھام کے لیے تین مشورے

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں فوڈ پوائزننگ کے اسباب اور روکتھام کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ فوڈ پوائزننگ کی روکتھام کے لیے آج تین سادہ مشوروں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

وزارت صحت کے مطابق، مندرجہ ذیل تین مشوروں پر عمل کرتے ہوئے بیکٹیریا سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ کی روکتھام میں مدد مل سکتی ہے۔

1- بیکٹیریا کو کھانوں سےدور رکھیں
کھانا پکاتے وقت، خوراک کے اجزاء، اپنے ہاتھ اور کھانا پکانے میں استعمال ہونے والے برتن اور دیگر ساز و سامان اچھی طرح دھونے کو یقینی بنائیے۔

2- خوراک میں بیکٹیریا پھلنے پھولنے کی روکتھام کیجیے
خوراک کو کمرے کے درجۂ حرارت پر نہ چھوڑیے۔ اسے ریفریجریٹر یا فریزر میں رکھیں۔ کھانے کو پکانے کے بعد جس قدر جلد ممکن ہوسکے کھا لیجیے اور باقی ماندہ کھانا ریفریجریٹر میں رکھ دیجیے۔ اس طرح بیکٹیریا کو پھلنے پھولنے سے روکا جا سکے گا۔

3- خوراک اور کھانے پینے کے برتنوں اور دیگر ساز و سامان سے بیکٹیریا کا خاتمہ کیجیے
خوراک کو اچھی طرح پکائیے۔ کوشش کیجیے کہ کھانے کے اجزاء کے اندر ایک منٹ یا زائد وقت تک درجۂ حرارت کم سے کم 75 ڈگری رہے۔

فوڈ پوائزننگ کی روکتھام کے طریقوں پر عمل پیرا ہونا آسان ہے۔ ان مشوروں پر عمل کرتے ہوئے اپنے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنائیے۔

یہ معلومات 12 جولائی 2023 تک کی ہیں۔

3- ہاتھوں کو دو بار دھونا

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں فوڈ پوائزننگ کے اسباب اور روکتھام کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہاتھ دھونے کے مؤثر طریقے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

فوڈ پوائزننگ کی روکتھام کے مؤثر ترین طریقوں میں سے ایک اپنے ہاتھ دھونا ہے۔

یہ دیکھنے کے لیے ایک تجربہ کیا گیا کہ ہاتھوں کو دھونے سے پہلے ان کا کون سا حصہ خاص طور پر گندا ہے۔ ایک شخص کے ہاتھ فلوروسینٹ ڈائی سے ڈھکے گئے جو گندگی پر رد عمل ظاہر کرتا ہے اور بلیک لائٹ، یعنی بالائے بنفشی شعاع کے نیچے چمکتا ہے۔ ہتھیلیاں، ہاتھوں کی پشت اور ناخنوں کے نیچے کا حصہ سفید رنگ میں روشن تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صاف نہیں ہیں۔ چونکہ لوگ بہت سی چیزوں کو چھوتے ہیں اس لیے ہتھیلیاں خاص طور پر گندی تھیں۔

ایسی گندگی یا میل کچیل کو دور کرنے اور فوڈ پوائزننگ کی روک تھام کے لیے، صحت عامہ کے مراکز لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں ہاتھ اس طرح دھوئے جائیں۔

سب سے پہلے، آپ کو پانی سے مجموعی میل کچیل کو دھو کر صاف کرنا چاہیے. اس کے بعد، اپنے ہاتھوں پر مکمل طور پر صابن کا استعمال کریں اور اپنی ہتھیلیوں، اپنے ہاتھوں کی پشت اور اپنی انگلیوں کے درمیان رگڑیں۔ اپنے ناخنوں کے نیچے والے حصے کو اپنی ہتھیلیوں سے رگڑیں، اپنی کلائیوں کو دھوئیں اور پھر بہتے ہوئے پانی سے اچھی طرح دھو لیں۔

مذکورہ تجربے میں، اگرچہ اس شخص نے اپنے ہاتھ اسی طرح دھوئے، اس کے باوجود اس شخص کے ناخنوں کے نیچے اور ہتھیلیوں پر جھریوں میں چھوٹے چھوٹے ذرات باقی رہ گئے۔ لہٰذا صحت عامہ کے مراکز مشورہ دیتے ہیں کہ ہاتھوں کو دو بار دھویا جائے۔

براہ کرم مؤثر طریقے سے اپنے ہاتھ دھو کر فوڈ پوائزننگ کو روکنے کی کوشش کیجیے۔

یہ معلومات 13 جولائی 2023 تک کی ہیں۔

4- باورچی خانے میں فوڈ پوائزنگ کو کیسے روکا جائے؟

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں فوڈ پوائزننگ کے اسباب اور روکتھام کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج باورچی خانے میں فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

کھانا پکانے کے بعد باورچی خانے میں برتن دھونے کے سِنک کو اسفنج سے رگڑ کر دھوئیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ وہاں گندگی اور بیکٹیریا باقی رہ گئے ہوں۔ سنک دھونے کے لیے علیحدہ اسفنج استعمال کیجیے جسے برتن دھونے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔ باورچی خانے میں صفائی کے لیے استعمال کیے جانے والے کسی ڈیٹرجنٹ سے پورا سنک رگڑ کر دھوئیے تاکہ اس میں موجود سرفیس ایکٹِو ایجنٹ گندگی کو صاف کر سکے اور اسے پانی سے دھو دیجیے۔

گیلے اسفنج پر جراثیموں کی افزائش روکنے کے لیے گرم پانی یا کسی بھی قسم کی جراثیم کش ادویات سے اسفنج کو باقاعدگی سے صاف کرنا ضروری ہے۔ طویل مدت سے گوشت یا سبزیاں وغیرہ کاٹنے کے لیے ایک ہی کٹنگ بورڈ استعمال کیے جانے کی صورت میں اس کی کھرچی جگہوں میں جراثیم اور گندگی باقی رہ جانے کا امکان ہے۔ اس بورڈ کو کسی ڈیٹرجنٹ سے دھونے اور جراثیم کش کلورین سے صاف کرنے یا گرم پانی سے دھونا بہتر ہو گا۔

ہاچی اوجی شہر کے عوامی صحت مرکز میں تعینات ایک عہدیدار کے مطابق فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے بیکٹیریا کی افزائش روکنا ضروری ہے۔ انہوں نے ہاتھ دھونے، کھانا پکانے کے برتنوں کو جراثیم کش محلول وغیرہ سے صاف کرنے کے ساتھ ساتھ کھانوں کو ریفریجریٹر سے باہر چھوڑنے سے گریز کرنے اور خاص کر موسم گرما میں کھانا پکانے کے فوری بعد کھا لینے پر زور دیا ہے۔

یہ معلومات 14 جولائی 2023 تک کی ہیں۔

5- پھپھوندی سے محتاط رہنا

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ حالیہ سلسلے میں فوڈ پوائزننگ کے اسباب اور روکتھام کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم پھپھوندی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

پھپھوندی کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے باضابطہ طور پر فُوڈ پوائزننگ کی وجہ قرار دیا گیا ہو۔ تاہم، احتیاط ضروری ہے۔ پھپھوندی کا اسپور یعنی تخمچہ اور ہائیفا نامی ریشہ ہوا میں تیر رہے ہوتے ہیں۔ یہ جب کھانے پینے کی اشیاء یا دیگر افزائشی سطحوں پر چپک جاتے ہیں تو ان کی تعداد کئی گُنا بڑھنا شروع ہو جاتی ہے۔ بعض پھپھوندیاں بیماریوں کا باعث بننے والا زہریلا مواد پیدا کرتی ہیں۔

نشاستہ اور شکر پر پھپھوندی کی افزائش زیادہ ہوتی ہے، اگرچہ یہ کھانے پینے کی تقریباً تمام اشیاء پر نشوونما پاتی ہے۔ جب کسی خوراک پر جُزوی طور پر پھپھوندی لگ جائے کوئی بھی یہ خیال کر سکتا ہے کہ بقیہ حصے کو کھانے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ تاہم، ہو سکتا ہے کہ زہریلا مواد پیدا کرنے والا ریشہ اُس پوری خوراک کے اندر پہلے ہی پھیل چکا ہو، جس سے وہ خوراک کھانے کیلئے غیر محفوظ ہو گئی ہو۔ مشورہ دیا جاتا ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کے کسی بھی حصے پر پھپھوندی کا پتہ چلنے کی صورت میں اُس پوری خوراک کو ناقابلِ استعمال سمجھ کر تلف کر دیں۔

جاپان کے خوراک تحفظ کمیشن کا کہنا ہے کہ غذائی اشیاء کو کم درجۂ حرارت والی اور کم مرطوب جگہ پر، اور ہوا بند ڈبّے وغیرہ میں رکھنا اہم ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پھپھوندی کی افزائش کیلئے موزوں درجۂ حرارت 20 اور 25 ڈگری سیلسیئس کے درمیان ہے اور اسے نمی پسند ہے۔ اس کے علاوہ، بیشتر صورتوں میں اسے افزائش کیلئے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا، یہ مشورہ دیا جانا مناسب ہے کہ پھپھوندی سے ہونے والی فُوڈ پوائزننگ کی روکتھام کیلئے مذکورہ صورتحال پیدا ہونے سے گریز کیا جائے۔

یہ معلومات 18 جولائی 2023 تک کی ہیں۔

6- فوڈ پوائزننگ کے واقعات میں دوبارہ اضافے کا امکان

این ایچ کے، روزمرہ زندگی میں تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق سوالات کے جواب دے رہا ہے۔ اس حالیہ سلسلے میں فوڈ پوائزننگ کے اسباب اور روکتھام کے طریقوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج ہم رواں موسم میں فوڈ پوائزننگ کے واقعات کے امکان کا جائزہ لے رہے ہیں۔

جاپان کی وزارت صحت کے مطابق، 2021 میں فوڈ پوائزننگ کے 717 واقعات رونما ہوئے جو کہ 1996ء کے بعد فوڈ پوائزننگ واقعات کی کم ترین تعداد تھی۔ حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ سال فوڈ پوائزننگ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 6 ہزار 856 رہی، جو 1952ء سے ریکارڈ مرتب کیے جانے کے بعد کم ترین تعداد ہے۔

ماہرین نے حالیہ سالوں میں فوڈ پوائزننگ کے واقعات اور مریضوں کی تعداد میں کمی کے رجحان کی وجہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران ریستوارنوں اور شراب خانوں کی بندش اور باہر کھانا کھانے کے مواقع محدود ہونے کو قرار دیا ہے۔

تاہم، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کووِڈ-19 کے قانونی درجے کو موسمی انفلوائنزا کے مساوی زُمرہ 5 میں لانے سے لوگوں کو باہر کھانا کھانے کی تحریک مل سکتی ہے اور وہ حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق کھانے پینے اور صفائی میں انتہائی احتیاط برتنے کے بجائے نسبتاً کم احتیاط سے کام لے سکتے ہیں، جس سے یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔

اس معاملے پر دسترس رکھنے والے ٹوکیو یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے پروفیسر اِگی می شِزُونوبُو کے مطابق، فوڈ پوائزننگ کے واقعات زیادہ تر ریستورانوں اور کھانے پینے کے دیگر مقامات پر رونما ہوتے ہیں۔ انہوں نے ان واقعات میں اضافے کے امکان پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ کھانے پینے کا کاروبار چلانے والوں کے لیے استعمال میں محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے طریقوں پر نظرثانی کرنا اہمیت رکھتا ہے۔

یہ معلومات 19 جولائی 2023 تک کی ہیں۔