
پندرھویں صدی کے آخری نصف سے سترہویں صدی کے آغاز تک جاپان بھر میں بہت سی جنگیں لڑی گئیں۔ اُس دور کے جنگجُو ممتاز نوعیت کے ہتھیار و ملبوسات سجانے اور پہننے میں مقابلہ آزما رہے اور اس بات نے انہیں میدانِ جنگ میں نمایاں رکھّا۔ جرنیل یا سپہ سالا خاص طور پر ’’جِن باؤری‘‘ یعنی ’’رزمیہ کوٹ‘‘ پہنا کرتے تھے تاکہ دوسروں سے ممتاز رہیں۔ اس پروگرام میں متعارف کرائے جانے والے سُرخ رزمیہ کوٹ کی پُشت پر بیباکانہ انداز سے کراس کے انداز میں دو درانتیاں بنی ہوئی ہیں۔ اور سامنے کی جانب شرائن کے گیٹ کا سا ڈیزائن خدا کی جانب سے تحفظ کے لئے جنگجو کی خواہش کا ابلاغ کرتا ہے۔ یہ یورپی اُونی کپڑا ایک بیش قیمت رنگ سے رنگا گیا تھا اور غالباً پُرتگالیوں کے ذریعے دورانِ تجارت جاپان پہنچا تھا۔ ایسے قیمتی کپڑے کا استعمال بذاتِ خود حیثیت و طاقت کی علامت تھا۔ جنگوں کے اُس سفّاک عہد میں ہم اِس کوٹ کے ذریعے جنگجوؤں کی حسِّ جمالیات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
