11 منٹ 43 سیکنڈ

تاکامُورا کوؤن کا تخلیق کردہ، ضعیف بندر (Roen)

جاپانی شہ پاروں کا طلسم

نشر ہونے کی تاریخ 19 نومبر، 2015 دستیابی کی آخری تاریخ 31 مارچ، 2029

لکڑی کا بندر 19ویں صدی کے اواخر میں تخلیق ہوا۔ یہ ایک چٹانی پتھر پر بیٹھا ہے اور اسکا جسم کافی حد تک دائیں جانب مڑا ہوا ہے۔ بندر کی نگاہیں اوپر آسمان پر جمی ہیں اور بائیں ہاتھ میں کچھ پر ہیں۔ اس کا شاہین سے مقابلہ ہوا ہے جو اوپر اُڑ گیا ہے۔ مجسمہ غیر معمولی قوت اور کاریگری کا شاہکار ہے۔ یہاں تک کہ بندر کے جسم کا فر، جسم کے ہر حصے کی مناسبت سے مختلف انداز میں تراشا گیا ہے۔ مجسمے کا قد کاٹھ ایک میٹر سے زائد اور گہرائی 76 سینٹی میٹر ہے۔ اسے بدھ مت کے مجسمے بنانے والے تاکامُورا کون نے تخلیق کیا یہ مجسمہ سنہ 1893 میں شِکاگو عالمی میلے میں رکھا گیا۔ اُس وقت تک جاپانی مجسمہ ساز، زیادہ تر بدھ مت کے لکڑی کے مجسمے ہی بنایا کرتے تھے۔ یہ بندر ایسے دور کے فن کی نمائندگی کرتا ہے جس میں جاپان، مغرب کے بڑی جسامت کے حقیقت پسندانہ مجسموں سے واقف ہو رہا تھا اور جاپانی مجسمہ سازی میں تبدیلی کے عمل کا آغاز ہوا تھا۔

photo

پروگرام کا خاکہ