
گِیگاکُو، جاپان کا قدیم ترین گردانا جانے والا پرفارمنگ آرٹ ہے، باوجود اس کے، کہ یہ ساتویں صدی میں جنوب مشرقی چین سے جاپان منتقل ہوا۔ لکڑی کے گِیگاکُو ماسک فنون کے عملی مظاہروں میں استعمال کیے جاتے تھے۔ پیش کیے جانے والے مختلف کرداروں میں سے ایک کونرون کے طور پر جانے جانے والے ماسک کے خدوّخال ہمارے پیشِ نظر ہیں۔ ٹوکیو میں قومی عجائب گھر کے خزانے میں شامل یہ کونرون ماسک اپنی انتہائی کھُلی آنکھوں اور منہ کےکناروں سے جھانکتے لمبے لمبے دانتوں کے ساتھ، ایک ہیبت ناک دیو کی مانند دکھائی دیتا ہے۔ تاہم کھیل میں، یہ کردار لوگوں کو ہنسانے کے لیے ایک مزاحیہ انداز میں پیش کیا جاتا تھا۔ ماسکوں کا استعمال دُنیا بھر کی ثقافتوں میں ملتا ہے، اور خاص طور پر ایشیاء میں یہ تاحال مقبولِ عام ہے۔ لیکن چند ہی قدیم ماسک باقی بچے ہیں۔ یہ گِیگاکُو ماسک ساتویں صدی میں، ہوریوجی مندر میں لگنے والی آگ کے بعد اس کی تعمیرِ نَو کی تقریبات میں استعمال کیے گئے، اور خیال کیا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں باقی رہ جانے والے لکڑی کے یہ قدیم ترین ماسک ہیں۔ گِیگاکُو کے ماخذ تاحال پردۂ اسرار میں ہیں، لیکن ہم سمندر پار دور دراز کے علاقوں میں اس فن کے فراہم کردہ روابط آج بھی محسوس کر سکتے ہیں۔
