جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے دفاع کی تبادلے بحال کرنے پر بات چیت متوقع

جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے دفاع کی جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز (SDF) اور جنوبی کوریا کی فوج کے درمیان تبادلے دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کی توقع ہے۔

جاپانی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 مئی کو سنگاپور میں شروع ہونے والے شنگریلا مذاکرات کے موقع پر جاپان کے وزیر دفاع کِیہارا مِنورُو اور ان کے جنوبی کوریائی ہم منصب شِن وون سِک کے درمیان ملاقات کے لیے رابطہ کاری جاری ہے۔

SDF اور جنوبی کوریائی فوج کے درمیان تبادلے 2018 میں ایک ریڈار واقعے کے بعد سے معطل ہیں۔

جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی بحریہ کے ایک تباہ کن جہاز نے بحیرہ جاپان کے اوپر SDF گشتی طیارے پر فائر کنٹرول ریڈار کو فکس کیا تھا۔ لیکن جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کے بحری جہاز نے طیارے کو ریڈار پر ہدف نہیں بنایا تھا۔

دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی وجہ سے جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے دفاع نے گزشتہ سال ایسے واقعات کی روک تھام کے اقدامات سمیت مسائل پر بات چیت کو تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

کیہارا اور شن سے ریڈار کے واقعے پر تفصیلی بات چیت متوقع نہیں ہے، کیونکہ دونوں فریق اس معاملے پر الگ الگ مؤقف رکھتے ہیں، لیکن اس کے بجائے بین الاقوامی معیارات کی بنیاد پر دوبارہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات پر توجہ مرکوز کیے جانے کا امکان ہے۔

وزراء کی مشترکہ مشقوں اور تبادلوں کی بحالی پر بھی بات چیت متوقع ہے۔