جاپان میں ٹِک سے پھیلنے والے انفیکشن کے علاج کے لیے اینٹی فلو دوا کی منظوری

جاپان کی وزارت صحت کے ایک ماہر پینل نے ٹِک سے پھیلنے والے وائرل انفیکشن کے علاج کے لیے اینٹی انفلوئنزا دوا، ایویگان کے وسیع استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ اس بیماری کو SFTS یعنی شدید بخار کے ساتھ تھروموبائیٹوپینیا سنڈروم کہا جاتا ہے۔

وزارت کی جانب سے باضابطہ منظوری پانے پر یہ SFTS کے علاج کے لیے دنیا کی پہلی دوا بن جائے گی۔

انسانوں میں SFTS بیماری کا زیادہ تر سبب ٹک کے کاٹنے سے ہونے والا وائرل انفیکشن ہے۔ علامات میں بخار اور اسہال شامل ہیں، لیکن فی الحال کوئی موثر دوا دستیاب نہیں ہے۔

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جاپان میں SFTS کے 30 فیصد کیسز مہلک ہیں۔

Avigan کو Fujifilm Toyama کیمیکل نے تیار کیا تھا۔ کمپنی نے گزشتہ اگست میں SFTS کے خلاف دوا کے استعمال کے لیے وزارت صحت سے یہ کہتے ہوئے اجازت طلب کی کہ اس نے اس کی افادیت کے بارے میں ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔

جمعہ کو، وزارت صحت کے پینل نے تصدیق کی کہ یہ دوا موثر ہے اور اس کا استعمال محفوظ ہونے سے متعلق کوئی سنگین خدشات نہیں ہیں۔

ایویگان کو ابتدائی طور پر 2014 میں جاپان میں ایک اینٹی فلو دوا کے طور پر منظور کیا گیا تھا، اور حکومت کے پاس اسکا ذخیرہ موجود ہے۔

یہ دوا حاملہ یا متوقع طور پر حاملہ خواتین کو نہیں دی جا سکتی کیونکہ جانوروں پر اسکی آزمائش سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جنین میں خرابی پیدا کر سکتی ہے۔