نیتن یاہو کی آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری پر نکتہ چینی

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی طرف سے اسرائیلی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔

آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کو کہا تھا کہ نیتن یاہو اور غزہ کی پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار سمیت پانچ افراد کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کی درخواست دائر کی جا رہی ہے۔

جناب خان نے کہا کہ تنازعے میں ملوث دونوں فریقین سے تعلق رکھنے والے افراد پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی "قانون کی نظر میں ذمہ داری عائد ہوتی ہے"۔

اس کے جواب میں جناب نیتن یاہو نے پیر کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا، "جناب خان نے اسرائیل کے رہنماؤں اور حماس کے حاشیہ برداروں کے درمیان مسخ شدہ اور گمراہ کن اخلاقی برابری پیدا کی کوشش کی ہے۔"

اسرائیل سے منگل کو امریکہ میں اے بی سی کے ایک پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جناب خان "دنیا بھر میں یہودیوں کے خلاف پھیلنے والی دشمنی کی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں"۔

اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے منگل کو اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکومت "استغاثہ کی درخواست کے جواب میں امریکی حکومت اور کانگریس کو آئی سی سی پر پابندیاں لگانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کرے گی"۔

ٹائمز آف اسرائیل نے کہا، "عدالت کے ججوں کی طرف سے وارنٹ جاری کیے جانے کی صورت میں نیتن یاہو روسی آمر ولادیمیر پوٹن کی صف میں شامل ہو جائیں گے"۔

اخبار میں مزید کہا گیا کہ اس سے "دنیا بھر میں اسرائیل کی ساکھ پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے"۔